روہنگیاپناہ گزینوں کے مصائب کاسلسلہ جاری

گذشتہ اگست سے 7لاکھ روہنگیا میانمار سے فرار ‘ سلسلہ ہنوز برقرار
ڈھاکہ ۔ 25فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) بنگلہ دیش میں روہنگیا مسلم پناہ گزینوں کے مصائب کا سلسلہ جاری ہے اور عنقریب اس کے اختتام کا امکان نہیں ہے ۔ میانمار میں ان کے مکانوں کو نذرآتش کردیا گیا ہے اور انہیں فی الحال پلاسٹک کی چادروں والے مکانوں میں پناہ لینی پڑی ہے ۔ غذا امدادی اداروں کی جانب سے سربراہ کی جاتی ہے ۔ ملازمتیں بہت کم ہیں اور ان میں اضافہ کیلئے کوئی ذرائع اور وسائل دستیاب نہیں ہیں لیکن دہشت گردی کے آغاز کے چھ ماہ بعد بھی روہنگیا مسلم جو میانمار میں فوج کے حملوں سے بچنے کیلئے فرار ہوکر بنگلہ دیش آئے تھے اور یہاں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے تھے ہنوز مصائب کا شکار ہیں ۔ ایک پناہ گزین کی بیوی اور تین بچوں کی ماں نے شکایت کی کہ ہمیں ہلاک کرنے کیلئے بھی کوئی نہیں آتا ۔ تین بچے ہمارے ساتھ کوٹوپالونگ پناہ گزین کیمپ میں مقیم ہیں جو بنگلہ دیش کے ساحلی شہر کاکس بازار کے قریب واقع ہے ‘25اگست کو روہنگیا شورش پسندوں نے کئی فوجی چوکیوں پر حملہ کرکے کم از کم 14 افراد کو ہلاک کردیا تھا ۔

انتقامی کارروائی کے طور پر فوج اور بدھ مت کے ماننے والوں کے ہجوم نے روہنگیا دیہاتوں پر حملہ کیا ‘ مکانوں کو نذرآتش کردیا اور پورے دیہات جلا دیئے گئے ۔ امداد ی گروپ کے تخمینہ کے بموجب6400 روہنگیا ہلاک کردیئے گئے ۔ جن میں کم از کم 730 بچے بھی شامل تھے ۔ جن کی عمر پانچ سال سے کم تھی ۔ زندہ بچ جانے والے افراد کا سیلاب پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں آیا ۔ اس بات کا کوئی امکان نہیں ہے کہ روہنگیا پناہ گزین عنقریب اپنے وطن واپس ہوسکیں گے ۔ میانمار اور بنگلہ دیش کے درمیان روہنگیا پناہ گزینوں کی بحفاظت وقار کے ساتھ وطن واپسی کی کارروائی مرحلہ واری اساس پر ہوگی ۔ لیکن خطرات ہنوز برقرار ہیں ۔سیٹلائیٹس کی تصاویر میں جلے ہوئے مکان اور خالی دیہات دکھائے جارہے ہیں ۔ گذشتہ اگست سے اب تک 7لاکھ روہنگیا میانمار سے فرار ہوکر بنگلہ دیش میں پناہ حاصل کرچکے ہیں اور یہ سلسلہ ہنوزجاری ہے ۔