نئی دہلی : دہلی پولیس نے سابق وزیر اعلی اترپردیش او راتراکھنڈ این ڈی تیواری کے فرزند روہت تیواری کے قتل کے معاملہ میں روہت کی اہلیہ اپوروا شکلا کو گرفتار کرلیا ہے ۔ دہلی کرائم برانچ نے اتوار کے روز متوفی کی بیوہ اپوروا شکلا ، ان کے گھرکی ایک خادمہ او رایک نوکر کو تحقیقات کے سلسلہ میں ایک نامعلوم جگہ لے گئے ۔ واضح رہے کہ روہیت تیواری کی موت کا علم اس وقت ہوا جب ان کی موت کے بعد ان کا پوسٹ مارٹم کروایا گیا ۔
جس میں یہ پتہ چلا کہ ان کی موت طبعی نہیں تھی بلکہ انہیں مارا گیا ہے ۔ دہلی پولیس نے قتل کا ایک کیس 302درج کر کے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے ۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آنے کے بعد دہلی پولیس نے یہ معاملہ دہلی کرائم برانچ کو سپردکردیا ۔ فارنسک لیباریٹی کی ایک ٹیم نے روہت تیواری کے گھر کی چھان بین کی جہاں ان کا قتل کیا گیا تھا ۔ یہاں سے اس ٹیم نے کچھ ثبوتیں اکٹھا کیں ۔ کرائم برانچ نے متوفی کے گھر کے نوکروں سے پوچھ تاچھ کی او ر سی سی ٹی وی کا بھی جائزہ لیا ۔ ایک نوکر نے بتایا کہ روہت تیواری ۱۵؍اپریل کی شب خوب نشہ کی حالت میں گھر آئے اور سیدھا اپنے کمرے میں گئے او رسو گئے ۔ او رروہت کی موت دوسرے دن شام چار بجے اسی نیند کی حالت میں موت واقع ہوگئی ۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ اس دوران کوئی بھی انہیں نیند سے بیدار نہیں کیا ۔
اس گھرمیں جملہ سات سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں جن میں سے پانچ کام کررہے ہیں اور دوناکارہ ہوگئے ہیں ۔ واضح رہے کہ روہت تیواری نے اپنے والد این ڈی تیواری کو اپنا بیٹا ماننے کیلئے بہت کوشش کرنی پڑی یہاں تک کہ انہیں کورٹ سے بھی مدد لینی پڑی ۔ این ڈی تیواری کا دعوی تھا کہ روہت ان کا بیٹا نہیں ہے ۔ اس سلسلہ میں کورٹ نے این ڈی تیواری کو ڈی این اے ٹسٹ کیلئے خون کا نمونہ دینے کیلئے کہا اس پر این ڈی تیواری نے خون کا نمونہ دینے سے انکار کردیا لیکن بہت جد وجہد کے بعد انہوں نے اپنے خون کا نمونہ دیا جس سے یہ ثابت ہوگیا کہ روہت تیواری انہی کا بیٹا ہے۔