رونالڈ معروف کھلاڑی کے ساتھ ایک عظیم انسان ۔ ان کی امدادی سرگرمیوں کا سرسری جائزہ ۔ ویڈیو

پرتگال کے فٹبال کھلاڑی جس نے فٹبال کے کھیل میں اپنا نام کمایا مگر اس کھلاڑی کی زندگی کا ایک دوسرا پہلو بھی ہے۔ جی ہاں ہم بات کررہے ہیں ممتاز فٹبال کھلاڑی کرسٹیانو رونالڈو کی جس کے پیروں سے فٹبال چھیننا مانو شیر کے منھ سے گوشت واپس لینے کے برابر ہے ۔

جب وہ فٹبال لے کر اپوزیشن ٹیم کے ڈی کے طرف بڑھتے ہیں تو اپوزیشن کے ڈیفنس شعبہ ہر قیمت پر انہیں آگے بڑھنے سے روکنے کی کوشش کرتا ہے کیونکہ انہیں اس بات کا یقین رہتاہے کہ رونالڈو فٹبال گول کرنے کے بعد ہی چھوڑیں گے۔ ہم یہاں رونالڈکے کھیل کی نہیں مگر ان کے امدادی کاموں کا تذکرہ کریں گی ۔ کرسٹیانو رونالڈنے اپنے جسم پر کبھی ٹائٹو نہیں لگایا ۔ وہ متواتر اپنے ملک کے لئے پرتگال ایک مخصوص اسپتال کو خون کا عطیہ دیتے ہیں۔

میڈریلہ میں ایک ہفتے کے دوران ائے سیلاب میں 42لوگوں کی موت بعد ایف سی پورٹوکی جانب سے منعقد ایک گیم میں کھیلنے کے لئے سال 2010میں رونالڈو نے حامی بھری تھی۔سال2010میں رونالڈ نے 1.5ملین پاونڈ کا اپنا گولڈن بوٹ غازہ میں فلسطینی بچوں کے عطیہ دیاتھا۔سال2013میں کرسٹیانو رونالڈ و نے اپنے بیالون ڈی اور ٹرافی جس کی امداد کیلئے ایک ہراج کے ذریعہ چھ لاکھ پاونڈس جمع کئے تھے تاکہ وش فانڈینش بنائی جاسکے۔

سال2014میں رونالڈو نے نہ صرف اپنا سامان عطیہ دیاتھا بلکہ ضروت مند ایک دس سالہ لڑکے کے اپریشن کے لئے83ہزار پاونڈس بھی ادا کئے تھے۔بعدازاں انہوں نے 10 سے 13سال کی عمر کے اپنے مداح بچوں جن کا ایک غریب سماج سے تعلق تھا ہوائی جہاز کا ٹکٹ فراہم کیا اور ان سے ملاقات کی ۔سال2015میں رونالڈو کا سال کا سب سے امدادی کھلاڑی کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔ سال2016میں انہوں نے لاکھوں سیریائی پناہ گزینوں کے متعلق شعور بیداری میں ٹوئٹ کیاتھا۔سال 2016میں بچوں میں کینسر کے ریسرچ کرنے والے فاونڈیشن کو یو ای ایف اے میں جیتے چھ لاکھ پاونڈس کی رقم کا عطیہ دیاتھا۔ وہ کہتے ہیں’’ ہم اپنے خواب کے متعلق بولنا نہیں چاہتے ۔ ہم انہیں دیکھانا چاہتے ہیں‘‘۔