رومی اور خسرو کی دنیا کا ایک سفر۔ یمونا دریا پریم کا ۔فیسٹول۔ ہدایت کار مظفر علی

نئی دہلی۔ تیرہ سال قبل فلم میکر مظفر علی نے ’جہانِ خسرو‘ کی بنیاد ڈالی جس کا مقصد راجدھانی کے لوگوں کو صوفی ازم سے لطف اندوز کرنا تھا۔ تیرویں سال کا یہ جشن جو رومی فاونڈیشن کی قیادت میں منایاجارہا ہے ‘ اپنے وفادار مداحوں کی ایک طویل فہرست تیار کرنے میں کامیاب ہوا ہے۔

علی نے کہاکہ ’جہان خسرو ‘ ہر سال ترقی کررہا ہے اور ہمیں شائقین سے بہت کچھ سیکھنے کو بھی مل رہا ہے۔ ہر سال نوجوانوں کی لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے جو صدیوں سے چلی آرہی صوفی شاعرے سے متاثر ہیں۔اس سال شائقین کو فیسٹول میں بہت ساری شاعری‘ گیت اور ڈرامہ کی توقع ہے۔

اس میں مظفر علی کی ہدایت کاری پر مشتمل’یمونا۔ دریا پریم کا‘جو بیلی ڈانس پر مشتمل ہے کے علاوہ مراد علی اور ایرانی گروپ کی شاعری کے بشمول کیلاش کھیر‘ ہنس راج ہنس‘ شوبھا مدگل کی پیشکشیں شامل ہیں۔

اپنی ہدایت میں تیارکئے جارہے ڈانس بیلی کے متعلق بات کرتے ہوئے علی نے کہاکہ’’ ہرسال نئی سونچ اور فکر کے ساتھ پروگرام کی شروعات ہوتی ہے۔

اس سال پروگرام کی وسعت یمونا تک پہنچ گئی ہے’یمونا دریا پریم کا‘جوکہ عظیم ندی کی حساسیت کا جشن ہے ‘ یہ افسانوی ابتداء‘ تاریخ او رمحبت کی ابتدا ء ہ‘‘۔مجوزہ سال میں مذکورہ تقریب کے ماضی کے تمام توقعات کو برقرار رکھنے کی ہم کوشش کررہے ہیں۔

علی نے کہاکہ ’’ میں ہرسال فیسٹول میں کچھ نیا کرنا چاہتاہوں‘ اور فیسٹول کو پچھلے ایڈیشن کے ساتھ عصری دنیا میں لے جانے کا بھی کام کیاجاتا ہے۔فیسٹول کے علاوہ فلموں کے متعلق علی نے کہاکہ ’’ان کی بارہ فلموں کی سیریز ہے‘‘ جس میں سے دس فلمیں مکمل ہوچکی ہیں جبکہ دو ابھی باقی ہیں۔