مشرقی شام میں دولت اسلامیہ کے مستحکم گڑھ پر روسی اور شامی فوج کے فضائی حملے
بیروت ۔ 26جون ( سیاست ڈاٹ کام ) کم از کم 82 افراد بشمول 58شہری روسی اور شامی فوج کے فضائی دھاؤں میں دولت اسلامیہ کے زیرقبضہ مشرقی شام کے علاقہ میں ہلاک ہوگئے ۔ انسانی حقوق کی نگرانکار حکومت نے ہلاکتوں کی تازہ تعداد کا انکشاف کرتے ہوئے یہ بیان جاری کیا ۔ شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق نے اپنے بیان میں کہا کہ روسی اور شامی سرکاری فوج کے القرعیہ پر فضائی دھاؤں سے جنوب مشرقی شہر دیرالزور میں کم از کم 82افراد بشمول 58شہری ہلاک ہوگئے ۔ خبر کے بموجب دیگر 24 افراد ہلاک ہوئے ہیںلیکن یہ واضح نہیں کیا گیا کہ وہ شہری تھے یا دولت اسلامیہ کے جنگجو ۔ برطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ جس کے نیٹ ورک ذرائع نے شام سے اطلاع دی ہے کہ ابتداء میں 47 افراد بشمول 31 شہریوں کی القرعیہ کے مضافات میں فضائی حملوں کے دوران ہلاک ہونے کی اطلاع ملی تھی ۔ روس کے فضائی طیاروں نے صدر شام بشارالاسد کی تائید میں ستمبر 2015ء سے فضائی جنگ شروع کر رکھی ہے ۔ دولت اسلامیہ دیرالزور شہر کے تقریباً 60 فیصد علاقہ میں قابض ہے ۔ جہادی زیرقبضہ رقہ صوبہ کے متصلہ علاقہ میں شہر دیرالزور واقع ہے جو اسی نام کے صوبہ کا دارالحکومت ہے ۔ دو لاکھ 80ہزار سے زیادہ افراد مارچ 2011ء میں خانہ جنگی پھوٹ پڑنے کے بعد تاحال ہلاک ہوئے ہیں ۔ وسیع پیمانے پر احتجاجی تحریک میں پیچیدہ کئی محاذوں پر کی جانے والی جنگ شامل تھی جس میں عالمی طاقتیں بھی ملوث ہوگئیں ۔