سوئیز ر لینڈ کے داؤس میں منعقدہ ورلڈ اکنامک فورم میں شرکت کے لئے روانگی سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کے دو بڑے نیوز چیانلوں کو انٹریو دیا تھا اس کے لئے ٹائمز ناؤ انگریزی اور زی نیوز ہند چیانل کا انتخاب عمل میں لایاگیا۔
دیگر نیوز چیانلوں نے اور اینکرس نے اس بات پر اعتراض جتایا کہ آخر وزیر اعظم نریندر مودی ان ہی چیانلوں کو انٹرویو پر ترجیح کیوں دی‘ اور جس طرح کے سوالات وزیر اعظم نریندر مودی سے اس انٹرویو کے دوران کئے گئے اس پر بھی چار طرف سے تنقیدیں کی جارہی ہے اور بہت سارے ویب نیوز چیانلس نے اس کو ایک پی آر پراسیس ایکساسائس بھی قراردیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی سے دوران انٹریو زی نیوز کے اینکر نے روزگار کے متعلق سوال پوچھا ‘ حالانکہ وہ سوال بلکل ہی نہیں لگ رہا تھا بلکہ ایسا محسوس ہورہا تھا کہ وہ روزگار کے متعلق بات چھیڑیں اور وزیر اعظم نریندر مودی اسکا فوری جواب دیکر روزگار کو لے کر عوام میں پائی جانے والی برہمی کودور کرنے کاکام کریں۔
مگر سوشیل میڈیا پر پوسٹ کئے جارہے ویڈیوز او ر فوٹوز کے بعد ایسا لگ رہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی تجویز نوجوانوں کو پسند اگئی اور تعلیمی یافتہ ہونے کے بعد بے روزگار رہنے کے بجائے ’پکوڑا ‘ بنارہے ہیں اوران کا کہنا ہے یہ مشورہ ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی کا ہے اس لئے ہم اس پر عمل کررہے ہیں۔
سوشیل میڈیا پر اس قسم کے کئی ویڈیوز اور فوٹوز پوسٹ کئے جارہے ہیں جس میں وزیر اعظم کی بات پر عمل کرتے ہوئے تعلیمی یافتہ نوجوان طبقے ’پکوڑے‘ بنارہا ہے ۔ پہلی آپ یہ ویڈیو دیکھیں جس میں وزیر اعظم نریندر مودی روزگار کے متعلق سرکاری اعداد وشمار سے ہٹ کر کس طرح حکومت کی مدد سے بے روزگار لوگ ’پکوڑے ‘ بیچ رہے ہیں۔
ویسے تو اس ویڈیو کے جواب میں کئی ویڈیوز اور فوٹوز کے بشمول پوسٹ سوشیل میڈیا پر گشت کررہے ہیں ۔تاہم اس ویڈیو میں ایک نوجوان دانتوں کی ماہر ڈاکٹر ایل کرن بتارہی ہیں کہ وہ ڈینڈسٹ ہیں مگر بے روزگار ہونے کی وجہہ سے وزیر اعظم نریندر مودی کے مشورے پر پکوڑے بناکر فروخت کرنے کی تیاری کررہی ہیں کیونکہ یہ اسٹارٹ اپ کا مشورہ وزیر اعظم نریندر مودی نے دیا ہے۔