پیمانوں کا تعین نہ ہونے تک عاجلانہ بنیادوں پر کوئی سماعت نہیں ہوگی : گوگوئی
نئی دہلی ۔ 3 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) جسٹس رنجن گوگوئی نے 46 ویں چیف جسٹس آف انڈیا کی حیثیت سے آج حلف لیا۔ صدر رام ناتھ کووند نے راشٹرپتی بھون کے دربار ہال میں منعقدہ مختصر تقریب میں جسٹس گوگوئی کو حلف دلایا۔ 63 سالہ جسٹس گوگوئی نے انگریزی زبان میں خدا کے نام پر حلف لیا جن کی میعاد 13 ماہ سے کچھ زائد ہوگی اور وہ 7 نومبر 2019ء کو ریٹائر ہوجائیں گے۔ وہ جسٹس دیپک مصرا کے جانشین ہیں۔ جسٹس مصرا 65 سال کی عمر میں پہنچنے کے بعد گذشتہ روز عہدہ پر سبکدوش ہوگئے تھے۔ حلف برداری کی تقریب میں وزیراعظمنریندر مودی ان کے پیشرو منموہن سنگھ، ایچ ڈی دیوے گوڑا کے علاوہ لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ملکارجن کھرگے، ترنمول کانگریس کے قائدین سدیپ بندھوپادھیائے اور دیرک او برائین اور دوسرے بھی موجود تھے۔ تقرب کے آغاز سے قبل جسٹس گوگوئی کے پیشرو دیپک مصرا کو مہمانوں سے مصافحہ کرتے ہوئے دیکھا گیا جن میں دو سابق چیف جسٹس ٹی ایس ٹھاکر اور جے ایس کیھر بھی شامل ھتے۔ جسٹس گوگوئی عدلیہ کے اس اعلیٰ ترین منصب پر فائز ہونے والے شمال مشرقی علاقہ کے پہلے شخص ہیں۔ جسٹس گوگوئی کا تعلق 5 سال کے ڈبرونڈھ سے ہے جہاں وہ 18 نومبر 1954 کو پیدا ہوئے تھے اور 1978 میں ایڈوکیٹ کی حیثیت سے اندراج کے بعد گوہاٹی ہائیکورٹ میں دستوری، ٹیکس اور کمپنی امور سے متعلق مقدمات کی پیروی سے کیریئر کا آغاز کیا تھا۔ وہ 28 فروری 2007ء کو گوہاٹی ہائیکورٹ کے مستقل جج مقرر کئے گئے تھے۔ 9 ستمبر 2010ء کو پنجاب و ہریانہ ہائیکورٹ تبادلہ عمل میں آیا۔ ایک سال بعد 12 فروری 2011ء کو پنجاب و ہریانہ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مقرر کئے گئے۔ بعدازاں 23 اپریل 2012ء کو سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے ترقی دی گئی۔ سبکدوش چیف جسٹس دیپک مصرا نے سینئر ترین کی نامزدگی کو ملحوظ رکھتے ہوئے اپنے جانشین کی حیثیت سے جسٹس گوگوئی کے نام کی سفارش کی تھی حالانکہ اس سال جنوری میں دیگر تین ججوں کے ساتھ پریس کانفرنس کی طلبی اور چیف جسٹس مصرا کے انداز کار پر تنقید و نکتہ چینی کے بعد آئندہ چیف جسٹس کی حیثیت سے ان کی تقرری کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا ہوگئے تھے۔ حلف برداری کے بعد حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے رنجن گوگوئی نے کہا کہ اس وقت تک عاجلانہ بنیادوں پر کوئی سماعت نہیں کی جائے گی جب تک کہ پیمانوں کا تعین نہ ہوجائے۔