لکھنؤ : آل انڈیا کانگریس پروفیشنل کے چیر مین اور کانگریس کے سینئر لیڈر ڈاکٹر ششی تھرور کاماننا ہے کہ آج ملک میں لاکھوں کروڑ پروفیشنلس بے روزگاری کا سامنا کر رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں پیشہ وارانہ مہارت کی کمی نہیں ہے ضرورت ہے تو ان سے صحیح مکالمہ قائم کرنے کی جس کے لئے کانگریس پارٹی نے اسے تشکیل دیا ہے ۔انھوں نے کہا کہ اے ایف پی آئی کوئی نیا ادارہ نہیں ہے ۔ڈاکٹر ششی تھرور نے کانگریس کے دفتر میں ایک پریس کانفرنس میںیہ باتیں کہیں ۔
اس دوران راہل گاندھی کے ۲۰۱۹ء میں وزیر اعظم بننے کی بات پر صفائی دیتے ہوئے ششی تھرور نے کہا کہ کانگریس کے قومی صدر راہل گاندھی نے یہ نہیں کہا کہ وہ ہی ۲۰۱۹ء میں ملک کے وزیر اعظم بنیں گے بلکہ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کانگریس کے قومی صدر نے کہا تھا کہ اگر ہماری جماعت بڑی جماعت کے طور پر سامنے آتی ہے تو پھر یقینی طور پر وہ اس ملک کے وزیر اعظم بننا چاہیں گے ۔
یہ ہمارے پارلیمانی نظام کا حصہ ہے کہ سب سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے والی پارٹی کو وزیر اعظم منتخب کرنے کا حق ہے ۔ششی تھرور نے اے ایم یو میں افراتفری کے متعلق کہا کہ جس طرح سے اے ایم یو میں بیرونی شر پسند عناصر نے داخل ہوکر ہنگامہ آرائی کی ہے یہ سیدھے جمہوریت پرحملہ ہے ۔تھرور نے مزید کہا کہ جہاں تک جناح کی تصویر کا تعلق ہے ۔ یہ تصویر ۱۹۳۸ء میں اے ایم یو میں نصب کی گئی تھی ۔
جب کے اس درمیان ملک اور ریاستوں میں پہلے بھی بی جے پی کی حکومت رہ چکی ہیں ۔صاف ہے کہ ان کا مقصد صرف سستی سیاست کرنا ہے ۔