نئی دہلی۔ہفتہ کے روز دسہرہ تقریب کے دوران وزیراعظم مودی نے تیر او رکمان کے ذریعہ راون کے علامتی پتلے کو نشانہ لگایا۔تاہم پہلی کوشش میں تیر راون تک نہیں پہنچ سکامگر مودی نے اس کو ہاتھ سے راون کی طرف پھینکا۔دہلی کے لال قلعہ کے میدان میں راون کا بڑا مجسمہ نصب کیاگیاتھا۔
وزیراعظم نریندر مودی نے پہلی بار میں ہی یہ سمجھ لیا کہ ان کے ہاتھ میں موجود کمان اس قبل نہیں ہے کہ وہ مجسمہ کو مہندم کرسکے‘ لہذا نریندر مودی نے تیر ہاتھ سے پھینکنے کو ترجیح دی۔
مسٹر مودی کے ساتھ شہہ نشین پر سابق وزیراعظم من موہن سنگھ‘ صدرجمہوریہ رام ناتھ کویندبھی موجود تھے۔ہفتہ کے روزو زیراعظم کی آمد سے کچھ گھنٹو ں قل ہی راون کا مجسمہ تیز ہواؤں کی وجہہ سے گر گیاتھا ۔
تاہم اس کو دوبارہ ٹہرانے کاکام کیاگیا۔اس موقع پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہاکہ تہوار منانے کا مقصد معاشرے کو واقعہ کے متعلق آگاہ کرنا ہے۔ اس موقع پر انہو ں نے قوم سے 2022تک کے لئے کچھ طئے کرنے اور مضبوط ارادے کے ساتھ اس کو کامیاب بنانے کے لئے کام کرنے کی اپیل بھی کی ہے۔
دسہرہ کو وجئے دشمی کے طور پر بھی منایاجاتا ہے جوکہ راون کے اوپر بھگوان رام کی کامیابی سے منسوب ہے اور اس کو برائی پر اچھائی کی جیت بھی کہتے ہیں۔