ہندو تنظیموں کے بند کے دوران تشدد کے واقعات ، امتناعی احکام نافذ
رانچی، 26 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) رانچی میں عیدالاضحی کی شام ایک مسجد کے قریب سنگباری کے واقعہ کے بعد فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوگئی اور آج ہفتہ کو وی ایچ پی کے معلنہ بند کے بعد بڑے پیمانے پر تشدد کے واقعات پیش آئے۔ پولیس نے بھاری جمیعت کے ساتھ صورتِ حال کو قابو میں کیا۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایس این پردھان نے بتایا کہ 65 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ کسی کو باقاعدہ گرفتار نہیں کیا گیا۔ پولیس کے بموجب شہر میں صورتحال کو دیکھتے ہوئے امتناعی احکام نافذ کردیئے گئے ہیں۔ رانچی زون کے ڈی آئی جی ارون کمار سنگھ نے بتایا کہ پولیس کو کچھ مقامات پر برہم ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے ہلکا سا لاٹھی چارج بھی کرنا پڑا۔ تاہم کوئی عہدیدار یہ جواب دینے کے موقف میں نہیں پایا گیا کہ اچانک کشیدگی میں کس طرح اضافہ ہوا۔ کہا گیا ہے کہ جھڑپوں میں کچھ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب جمعہ کی رات دیر گئے نامعلوم افراد نے ایک مندر کے قریب بڑے جانور کا گوشت پھینکا تھا۔ آج صبح سے اس واقعہ کے خلاف احتجاج کے دوران جھڑپیں شروع ہوگئیں۔ رانچی کے ضلع کلکٹر منوج کمار نے بتایا کہ صورتحال بحیثیت مجموعی قابو میں ہے ۔ انہوں نے عوام کے تمام طبقات سے اپیل کی کہ وہ خوف کا شکار نہ ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ افواہیں پھیلانے اور کشیدگی میں اضافہ کرنے کی کوشش کرنے والے 50 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔