رام گڑھ لینچنگ ۔ ضمانت پر رہا مجرم سکندر رام کی برقی کے جھٹکاؤں سے جھارکھنڈ میں ہوئی موت۔ نعش پوسٹ مارٹم کے لئے روانہ

رام گڑھ( جھارکھنڈ)۔ سکندر رام جو رام گڑھ ضلع میں بیف کے نام پرپیش ائے ہجومی تشدد کے واقعہ کے گیارہ مجرمین میں سے ایک تھا ‘ بعدازاں جس کو دجھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ضمانت پر رہا کردیاتھا‘ پولیس کے مطابق جمعہ کے روز اس کے آبائی گاؤ ں رام گڑھ میں برقی شاک لگنے کی وجہہ سے موت ہوگئی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ بازار ٹانڈ علاقے میں اس وقت پیش آیا جب سکندر رام مارکٹ کی طرف آرہاتھا۔

رام گڑھ ٹاؤن پولیس اسٹیشن کے انچارج افیسر راجیش کمار نے کہاکہ برقی کھنبہ پر ٹوٹ کر گرنے والے تار کی زد میںآنے کی وجہہ سے اس کی موقع پر ہی موت واقع ہوگئی ۔

ایک سینئر پولیس افیسر نے کہاکہ نعش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیاگیا ہے۔ رام گڑھ بیف لینچنگ معاملہ کے گیارہ سزایافتہ گان میں سے سکندر ایک تھا۔مارچ میں رام گڑھ کی فاسٹ ٹریک عدالت نے انہیں عمر قید کی سزاء سنائی ہے۔

بعدزاں جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے گیارہ میں سے اٹھ کی ضمانت منظورکرلی تھی جن میں سکندر بھی شامل ہے۔ماباقی دو مجرمین کو بھی عدالت نے ضمانت میں حال ہی میں رہا کردیا ہے۔ دیپک مشرا واحد مجرم ہے جو اب بھی سلاخوں کے پیچھے قید ہے

۔سکندر رام کے بشمول سترہ میں سے بارہ کے خلاف اس کیس کے تحقیقاتی افیسر ودیاوتی اوھدار نے چارچ شیٹ داخل کی تھی۔

مبینہ طور پر کار میں بیف لے جانے کے شبہ میں بازار تاندڈی علاقے میں 29جون2017کو علیم الدین انصاری نامی 40سالہ شخص کو لوگوں کے گروپ نے بے رحمی کے ساتھ زدکوب کیاتھا۔ بعدازاں فارنسک جانچ میںیہ بات ثابت ہوئی تھی کہ کار میں لے جانے والا گوشت بیف ہی تھا۔

مذکورہ واقعہ کے ایک روز بعد علیم الدین کی بیوہ مریم خاتون نے 17لوگوں کے خلاف ایف ائی آر درج کرایاتھاجس میں سکندر رام کانام بھی شامل تھا