اگلے سال منعقد ہونے والے عام انتخابات سے مندر کے مسلئے کو علیحدہ کرنے کی کوشش میں چیف منسٹر نے زوردیا کہ بی جے پی اقتدار میں اپنے ترقیاتی کاموں کی بنیاد پر ہے۔
لکھنو۔ایودھیا میں ر ام مندر کی تعمیر کے متعلق بھارتیہ جنتا پارٹی کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں ہے او رنہ ہی یہ برسراقتدار سیاسی جماعت کے لئے کوئی انتخابی حربہ ہے۔ جمعہ کے روز چیف منسٹر اترپردیش یوگی ادتیہ ناتھ نے ان خیالات کا اظہار کیا۔
متنازعہ مقام پر مندر کی تعمیر کے مطالبہ کو بی جے پی کی مکمل حمایت حاصل کی مگر وہ اس بات پر بھی قائم ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کیاجائے گا۔اگلے ہفتے ملک کی اعلی عدالت میں اس کیس کی سنوائی شروع ہونے کی توقع ہے۔
تاہم بی جے پی اپنی نظریاتی سرپرست راشٹرایہ سیوم سیوک سنگھ( آر ایس ایس)کی جانب سے مندر کی تعمیر کے لئے قانون کی منظوری کی بات پر بھی اپنی توجہہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔
ادتیہ ناتھ نے جو ایودھیا میں وہاں جہاں پر عارضی مندر تعمیر کی گئی ہے اس سال دیوالی منائیں گے کہاکہ مندر کی تعمیر کا معاملہ لوگوں کے جذبات سے جڑا ہوا ہے اور اس کو انتخابی سرگرمی سے جوڑ کر دیکھنا درست نہیں ہوگا۔
اگلے سال منعقد ہونے والے عام انتخابات سے مندر کے مسلئے کو علیحدہ کرنے کی کوشش میں چیف منسٹر نے زوردیا کہ بی جے پی اقتدار میں اپنے ترقیاتی کاموں کی بنیاد پر ہے۔
اپوزیشن کی سیاسی جماعتوں کے اتحاد کو اترپردیش میں افسوسناک قراردیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پارٹی کے مظاہرے کو وہ متاثر نہیں کرسکیں گے۔
انہو ں نے کہاکہ ’’ اتحاد ہویا نہیں بی جے پی تمام 73سیٹوں پر دوبارہ جیت حاصل کرے گی (2014میں پارٹی نے اترپردیش میں جن لوک سبھا حلقوں پر کامیابی حاصل کی تھی)۔
انہو ں نے کہاکہ ’’ جہاں پارٹی کے مودی جی( بطور وزیراعظم کا چہرہ) ہیں او ربی جے پی حکومت کی کامیابیاں ہیں‘ لوگ جاننا چاہتے ہیں کہ اپوزیشن کا چہرہ کون ہے۔لوگ بی جے پی کے پانچ سال اور یوپی اے کے پچاس سال کاتقابل کررہے ہیں‘ پانچ سالوں میں جو ہم نے کام کیا ہے وہ یوپی اے نہیں کرسکی‘‘۔
اپنی حکومت کے انیس سال کی تکمیل پر یوگی نے بھروسہ دلایا کہ ان کے حکومت مختلف شعبہ حیات میں سماجی سکیورٹی کے اقدامات اٹھارہی ہے۔