رام مندر کی حمایت کے لئے ایودھیادورے کے موقع پر پروین توگاڑیہ موثر حمایت حاصل کرنے میں رہے ناکام 

اسی ہفتے کے دوران رام مند ر تحریک کے دوران ایودھیا میں تین روز دورے کے موقع پر سابق وشواہندو پریشد صدر پروین توگاڑیہ جنھوں نے اپنی ذاتی سیاسی جماعت کا منگل کے روز اعلان کیاہے کو عوام کا موثر ردعمل نہیں ملا

یوپی۔شعلہ بیان لیڈر اور بین الاقوامی ہندو پریشد( اے ایچ پی) کے موجودہ صدر اور اس پارٹی کے سربراہ جس کا ابھی کوئی نام نہیں ہے ‘ اترپردیش میں رام مندر کی مشعل تھامنے والے کے طور پر خود کو پیش کرنے کی مسلسل کوشش کررہے ہیں۔

انہوں نے یہ اس وقت کیاہے جب انہیں بی جے پی کے اعلی قائدین بشمول وزیراعظم نریندر مودی سے مبینہ اختلافات کی خبروں کے بعد وی ایچ پی سے نکال باہر کیاہے۔ انہیں مندر کے شہر میں اس مرتبہ ان کے دورے کے موقع پر عوام او رمقامی سادھو سنتوں کا قابل ذکر ردعمل نہیں ملا۔

رام جنم بھومی نیاس کے صدر مہنت نرتیاگوپال دس نے کہاکہ ’’ رام جنم بھومی نیاس کا توگاڑیہ کے دورے سے کوئی لینا دنیا نہیں ہے۔

نیاس ان کی تحریک سے وابستہ نہیں ہے۔ مستقبل میں بھی ان کی پارٹی سے نیاس کا کوئی لینا دنیا نہیں رہے گا‘‘۔

مذکورہ نیاس کو مندر تحریک میں پیش پیش رہی ہے ‘ اس مسلئے پر اپنے موقف کی وضاحت کردی ہے