نئی دہلی:حالیہ عرصہ میں وائیرل ہوئی اکھیل بھارتیہ ویدیا پریشد کی خلاف سوشیل میڈیا پر چھیڑی گئی مہم کی محرک دہلی یونیورسٹی کی طلبہ نے اتوار کے روزبتایا کہ انہیں عزت لوٹنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
क्या अपनी बेटियों और बहनों को बलात्कार की धमकियाँ देना भाजपा की देशभक्ति है? घिन्न आती है ऐसे लोगों पे। https://t.co/MoFm8wSMqD
— Arvind Kejriwal (@ArvindKejriwal) February 26, 2017
لیڈی شری رام رام کالج کی طلبہ اورکارگل شہید مندیب سنگھ کی بیٹی گرمیت کورنے بتایا کہ ان کے ا س اقدام کے خلاف بے شمار نفرت آمیز پیغامات انہیں ملے ہیں۔
Don't call me a Martyrs daughter if that bothers you. I never claimed anything otherwise. You can call me Gurmehar.
— Gurmehar Kaur (@mehartweets) February 26, 2017
انہوں نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ ’’ سوشیل میڈیا پر مجھے بہت ساری گالیاں او ردھمکیاں دی جارہی ہیں‘ میں سمجھتی ہوں یہ بہت خوفناک بات ہے کہ اگر کوئی آپ کو تشدد اور عزت لوٹنے کی دھمکیاں دیتا ہے‘‘۔
.@virendersehwag ur #FaujiKoDekhoSaluteThoko campaign 2day sounds hollow 2 me. Even I'd tweeted. Ashamed of u now. https://t.co/QedHY5YUcY
— Amit Tyagi (@hiambuj) February 27, 2017
انہوں نے مزیدکہاکہ ’’ قوم پرستی کے نام پر‘‘ عزت لوٹنے کی دھمکی دینا اچھی بات نہیں ہے ۔ان کے اس تبصرے کو بڑی پیمانے پر بشمول دہلی چیف منسٹر ارویندکجریوال تائیدملی۔انہوں نے گرمیت کے پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ’’ ذراسنیں ‘ یہ بی جے پی ہے ۔
یہ لوگ ہمارے ملک کوتوڑنے کی کاکام کررہے ہیں‘ ہر ایک کو ان کی غنڈہ گردی کے خلاف آواز اٹھانے کی ضرورت ہے‘‘۔
نارتھ کیمپس مدبھیڑ کے بعد کور نے اپنے فیس بک پروفائل پکچر تبدیل کردی تھی جس میں وہ ہاتھ میں پلے کارڈ تھامے ہوئے ہے اور اس پر لکھا ہے کہ ’’ میں دیلی یونیورسٹی کی طالب علم ہوں۔ میں اے بی وی پی ڈرتی نہیں ہوں۔ میں اکیلی نہیں ہوں ۔ ہندوستان کا ہرطالب علم میرے ساتھ ہے ۔