رافیل معاملت پر حکومت سے حکومت کی بات چیت ہوئی تھی

مودی وضاحت کرچکے ہیں، فرانسیسی صدر میکرون کا تنازعہ سے اظہار بے تعلقی
اقوام متحدہ ۔ 26 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) فرانس کے صدر ایمینویل میکرون نے رافیل لڑاکا طیارہ معاملت پر جاری تنازعہ سے خود کو دور رکھتے ہوئے آج کہاکہ یہ (رافیل معاملت) حکومت سے حکومت کی بات چیت کے بعد طئے کی گئی تھی اور 36 لڑاکا طیاروں کے لئے کئی ارب امریکی ڈالر مالیتی اس سمجھوتہ پر دستخط کے وقت وہ اقتدار پر فائز نہیں تھے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران میکرون سے سوال کیا گیا تھا کہ آیا حکومت ہند نے کس مرحلہ پر فرانسیسی فضائی و خلائی ادارہ فرینکو ڈیسالٹ سے یہ کہا تھا کہ رافیل معاملت کیلئے ریلائنس ڈیفنس کو ہندوستانی ساجھیدار کی حیثیت سے قبول کرنا ہوگا۔ ہندوستان نے گدشتہ سال ستمبر میں فرانس کے ساتھ بین حکومتی سمجھوتہ کیا تھا۔ وزیراعظم مودی نے اپنے دورہ پیرس کے موقع پر اس تجویز کا اعلان کیا تھا جس کے بعد ہی 36 رافیل لڑاکا طیاروں کی خریدی کیلئے 58000 کروڑ روپئے مالیتی سمجھوتہ کیا گیا تھا جس کے تحت لڑاکا طیاروں کی پہلی کھیپ ستمبر 2019ء میں ہندوستان پہنچے گی۔ میکرون نے اس مسئلہ پر اپنے پہلے تبصرہ میں کہا کہ ’’اس ضمن میں واضح طور پر کہنا چاہتا ہوں کہ یہ حکومت سے حکومت کی سطح پر بات چیت ہوئی تھی۔ میں صرف اس بات کا حوالہ دینا چاہتا ہوں جو وزیراعظم (نریندر) مودی نے چند دن پہلے واضح طور پر کہا تھا‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’میرے پاس اور کوئی دوسرا تبصرہ نہیں ہے میں اس وقت اقتدار پرفائز نہیں تھا۔ میں جانتا ہوں کہ ہمارے پاس انتہائی واضح قواعد ہیں‘‘۔ فرانسیسی صدر نے مزید کہا کہ ’’یہ میرے لئے کافی اہم بھی ہے کیونکہ یہ محض صنعتی تعلقات کا نہیں بلکہ حکمت عملی کے اتحاد کا معاملہ ہے۔ یہ میرا نقطہ نظر ہے۔ میں صرف اس بات کا حوالہ دینا چاہتا ہوں جو وزیراعظم مودی نے اس مسئلہ پر کیا ہے۔