رافیل معاملت : نرملا بہت کچھ چھپا رہی ہیں

حکومت کو جے پی سی تشکیل دینے میں پس و پیش کیوں، انٹونی کی پریس کانفرنس
نئی دہلی ۔ 18 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) سینئر کانگریسی لیڈر اے کے انٹونی نے منگل کو الزام عائد کیا کہ وزیردفاع نرملا سیتارامن رافیل معاملت کے بارے میں حقائق دبا رہی ہیں اور سوال کیا کہ کیوں حکومت اس کی تحقیقات کیلئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل سے پس و پیش کررہی ہے۔ انہوں نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ حکومت رافیل لڑاکا جیٹ معاملت میں قومی سلامتی پر سنگین نوعیت کی مفاہمت کی مرتکب ہوئی ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انٹونی نے نرملا کے الزامات کو بالکلیہ جھوٹے قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا کہ 2013ء میں انہوں نے غیرمعمولی مداخلت کرتے ہوئے معاملہ کو پوری طرح بگاڑ دیا تھا جب لاگت سے متعلق مذاکرات کی کمیٹی اس معاملہ کو قطعیت دے رہی تھی۔ انٹونی نے میڈیا والوں کو بتایا کہ چونکہ ایسا خیال زور پکڑتا جارہا ہیکہ مودی حکومت کی رافیل خریداری معاملت میں بہت خامیاں ہیں، اس لئے سچائی کا پتہ چلانے کیلئے مشترکہ پارلیمانی تحقیقات (جے پی سی) ہوجائے۔ جے پی سی میں موجودہ حکومت کو اکثریت حاصل ہے۔ پھر انہیں گھبراہٹ کیوں ہے۔ جے پی سی کو تمام فائلوں کا جائزہ لینے دیجئے۔ جے پی سی فائلوں کو طلب کرسکتی ہے اور جے پی سی میں حکومت کے اشخاص کی اکثریت ہوتی ہے، وہ تمام فائلیں دیکھ سکتے ہیں اور سچائی بیان کرسکتے ہیں۔ انٹونی نے دعویٰ کیا کہ ماضی میں اس وقت کی کانگریس زیرقیادت یو پی اے حکومت کو بعض اعتراضات اور تحفظات کئی قائدین کی طرف سے تحریراً حاصل ہوئے تھے جن میں سینئر بی جے پی ایم پی بھی شامل ہیں۔ ان سب نے لاگت کے حساب کے تعلق سے تحفظات ظاہر کئے اور ہندوستانی فضائیہ (آئی اے ایف) اس معاملت کو قطعیت دینے کیلئے اصرار کررہا تھا۔