نئی دہلی : جنگی طیارہ رافیل سودہ بازی کے معاملہ میں کانگریس صدر راہل گاندھی نے ایک مرتبہ پھر وزیر اعظم نریندر مودی اور ریلائنس کمپنی کے مالک انیل امبانی پرزور دار حملہ کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ رافیل کی جانچ ہوئی تو وزیراعظم بچ نہیں پائیں گے کیونکہ بد عنوانی بالکل صاف ہے ۔انہوں نے کہا کہ انیل امبانی کو دساں ایوی ایشین کمپنی سے بدعنوانی کی پہلی قسط 284کروڑ روپے حاصل ہوئی ۔
مسٹر راہل نے کہا کہ رافیل بنانے والی کمپنی کے سی ای او نے کہا کہ انیل امبانی کی کمپنی کو آفسیٹ پارٹنر اسلئے بنایا گیا ہے کیونکہ ان کے پاس زمین وافر انداز میں موجود تھی ۔ کانگریس صدر نے کہا کہ اب جب یہ معاملہ سب کے سامنے آگیا ہے تو رافیل بنانے والی کمپنی مودی کو بچانے کی کوشش کررہی ہے۔لیکن جب اس معاملہ میں جانچ ہوگی توسب کچھ ختم ہوجائیگا کوئی نہیں بچ سکے گا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی راتوں کی نیند اڑ گئی ہے ۔ کیونکہ انہیں اس با ت کا خوف ہے کہ انہیں گرفتار کرلیا جائیگا ۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسٹر راہل نے کہاکہ ہمارا کام سچائی بتانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعظم اس معاملہ میں شامل نہیں ہیں تو وہ اب تک خاموش کیوں ہیں ؟ وہ کیو ں نہیں کہتے کہ اس معاملہ میں تحقیقا ت کی جانی چاہئے۔وہ کیوں نہیں کہتے ہیں کہ ا س معاملہ میں سی بی آئی سے جانچ کروالو ، یا سپریم کورٹ سے جانچ کروالو کیونکہ دیش کا چوکیدار چور ہے ۔ انھوں نے کہا کہ سی بی آئی جب اس معاملہ پردہ اٹھانے والا تو سی بی آئی کوڈائریکٹر کوہٹادیاگیا ۔
انہوں نے کہا کہ ایک سچ کو چھپانے کے لئے سوجھوٹ بولے جارہے ہیں۔ کانگریس صدر نے کہا کہ رافیل جہاز کو ہندوستانی عوام کے پیسوں سے خریدا گیا توپھر اس کی قیمت عوام کو کیوں نہیں بتلائی جارہی ہے ؟ انہوں نے کہا کہ ملک کی عوام سچائی جانناچاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر دفاع منوہر پاریکر نہ کہا تھا کہ یہ ڈیل ہم نے نہیں بدلی ہے او روہ بات کہہ کر اپنا دفاع کررہے تھے ۔وہ غلط نہیں تھے اور کیونکہ انہوں نے ڈیل نہیں بدلی بلکہ مودی نے ڈیل بدلی تھی ۔
یہ فیصلہ پاریکر کا نہیں تھا بلکہ باس کا تھا۔ واضح رہے کہ رافیل معاملہ کی سپریم کورٹ میں بھی سماعت چل رہی ہے۔ اور سپریم کورٹ نے مودی حکومت سے اس تفصیلات جمع کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ اس معاملہ کی اگلی سماعت ۱۴؍ نومبر کو ہوگی ۔