رافائیل معاہدے کے دستاویزات پر حکومت کا خصوصی اختیار‘ سپریم کورٹ آج دے گا فیصلہ

رافائیل سے جوڑے دستاویزات کو عوام کے سامنے نہ لانے کے متعلق مرکزی حکومت کے دعوی پر سپریم کورٹ میں آج فیصلہ آسکتا ہے۔حکومت نے اپنے حوالے میں کہا ہے کہ دستاویزات برسرعام نہیں لائے جاسکتے کیونکہ یہ قومی سالمیت سے جڑا ہوا مسئلہ ہے۔

اس کے جواب میں پرشانت بھوشن نے کہاتھا کہ دستاویزات برسرعام ہیں۔

نئی دہلی۔ رافائیل سے جڑے دستاویزات پر حکومت کا خصوصی اختیار ہونے کے متعلق دعوی پر سپریم کورٹ آج فیصلہ دے سکتا ہے۔

سابق بی جے پی لیڈر یشونت سنہا‘ ارون شوری اور مشہور وکیل پرشانت بھوشن کی جانب سے سپریم کورٹ میں رافائیل معاہدے پر ازسر نو جائزہ لینے کے لئے داخل کردہ درخواست کو رد کرنے کی مرکزی حکومت نے مانگ کی تھی۔

عدالت نے اس پر تمام دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کردیاتھا۔ حوالوں پر غور سے قبل وہ مرکزی حکومت کی جانب سے اٹھائے اعتراضات پر فیصلے کرے گا۔

دراصل مرکز نے رافائیل جنگی ہوائی جہاز سے متعلق دستاویزات پر خصوصی موقف کا دعوی کیاہے اور سپریم کورٹ سے کہا کہ قومی سالمیت کے وجہہ سے کوئی بھی متعلقہ محکمہ کی اجازت کے بغیر دستاویزات پیش نہیں کرسکتا ۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ قومی سالمیت سے جڑے کسی دستاویز کو پیش نہیں کیاجاسکتا ہے اور اس سے قومی ملک کی سالمیت جڑی ہے۔توقع ہے کہ اس سارے معاملے پر آج سپریم کورٹ اپنا فیصلہ سنائے گا۔