رافائیل معاہدے کے بعد انل امبانی کی کمپنی کو 143.7ملین یورو ٹیکس معافی کا تحفہ ملا۔ لی منڈی

نئی دہلی ۔ فرانس کے ایک بڑے نیوز پیپر کی خبر کے مطابق 2015میں ہندوستان کی جانب سے 36رافائیل جنگی جہاز خریدنے کے اعلان کے کچھ ماہ بعد ہی انل امبانی کے ریلائنس کمیونکشن کی فرنچ رجسٹرارڈ ٹیلی کام سبسیڈری کے لئے فرانس نے 143.7میلن یوروز ٹیکس کی معافی دی تھی۔

اپنے ردعمل میں ریلائنس کمیونکیشن نے کسی بھی غلط کام کومسترد کیا اورکہاکہ قانونی دائرے میں رہ کر ٹیکس معاملے کو حل کیاگیا ہے جو فرانس میں چلائی جانے والے کسی بھی ادارے کے لئے دستیاب ہے۔

مذکورہ نیوز پیپر نے کہاکہ فرنچ ٹیکس انتظامیہ نے ریلائنس فلاگ اٹلانٹک فرانس سے 151ملین کی اصلی مانگ کے خلاف 7.3ملین یوروز قبول کئے تھے۔

ریلائنس فلیگ فرانس میں کیبل نٹ ورک اور دیگر ٹیلی انفرسٹچکر چلاتا ہے۔وزارت دفاع نے آج واضح کیا کہ ٹیکس کے معاملے اور رافائیل معاہدے کے درمیان کوئی تعلق نہیں ہے۔

وزارت کے بیان کے مطابق ’’ہم نے ایک خانگی ادارے کے لئے ٹیکس کی معافی او رحکومت ہند کی جانب سے جنگی جہاز خریدنے کے معاہدے کے درمیان تال میل پر مشتمل رپورٹس دیکھی جو سراسر غلط او ربے بنیاد ہے ۔

موجودہ حکومت کی معیاد کے دوران ٹیکس کی معافی اور جنگی جہازوں کی خریدی کے معاملے میں کسی قسم کا کوئی تال میل نہیں ہونے کا ہم ادعا کرتے ہیں۔ دونوں چیزوں کو جوڑنے کی بات غلط جانکاری اور گمراہ کن ہے‘‘۔

وزیراعظم نریندر مودی نے پیر س میں فرانس کے وزیراعظم ہولانڈی سے ملاقات کے دوران 10اپریل2015کو 36رافائیل جنگی جہاز کی خریدی کا اعلان کیاتھا۔ معاہدے پر قطعی مہر 23ستمبر 2016کو لگی ۔

کانگریس کاالزام ہے معاہدے میں بدعنوانی اور رشوت خوری پیش ائی ہے کیونکہ یوپی اے حکومت نے جس وقت معاہدے پر بات چیت شرو ع ہوئی تھی 526کروڑ میں ایک جنگی جہاز کی حوالگی پر بات کی تھی مگر اس کو بڑھاکر 1670کروڑ فی جنگی جہاز قیمت کردی گئی ہے۔

کانگریس نے ڈاسالٹ ایویشن کے ساتھ افسٹ پارٹنر کے طور پر مودی حکومت کی جانب سے انل امبانی کے انتخاب کو بھی تنقید کا نشانہ بنارہی ہے۔

تاہم مودی حکومت نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے۔ فرانس کے نیوز پیپر نے کہاکہ مذکورہ کمپنی کے خلاف فرانس ٹیکس انتظامیہ نے تحقیقات بھی کی تھی جس کے تحت پتہ چلا ہے کہ 2007سے 2010کے دوران کمپنی 60ملین یوروز ٹیکس ادا کرنے کی ذمہ دار پائی گئی۔

تاہم ریلائنس نے 7.6ملین یوروز ٹیکس ادا کرنے کی پیشکش معاملے ختم کرنے کے لئے کی تھی مگر فرانس ٹیکس انتظامیہ نے اس کو مسترد کردیا۔

رپورٹس کے مطابق انتظامیہ نے 2010سے 2012کے دوران ایک اور جانچ کی اور کمپنی سے کہاکہ وہ مزید 91ملین یوروز بطور ٹیکس اداکرے۔اس میں کہاگیا کہ 2015اپریل کو جملہ رقم جو ریلائنس سے فرانس انتظامیہ کو جانا تھا وہ کم سے کم 151ملین یوروز تھی۔

چھ ماہ بعد مودی کے پیر س میں رافائیل معاہدے کے متعلق اعلان کے چھ ماہ بعد فرانس انتظامیہ نے ریلائنس سے معاملے کو رفع دفع کرنے کے لئے جملہ151ملین یوروز کے بجائے7.3ملین یوروز پر ٹیکس معاملے کو ختم کردیا۔

ریلائنس کمپنی کے ایک ترجمان نے وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ ’’ ٹیکس معاملے پوری طرح غیر قانونی تھا‘‘ جس کی وجہہ سے ادارے نے ٹیکس اداکرنے سے انکار کیاتھا۔