مشیگن کی سابق وکیل امریکی کانگریس کے لئے منتخب ہونے والی پہلی مسلم خاتون بن گئی ہیں ایوان کی نشست پر وہ ڈیموکرٹیک کے نامزدگی بلامقابلہ جیتنے میں کامیاب رہیں۔
نومبر میں منعقد ہونے والے بلامقابلہ الیکشن میں طالب رہیں گی جس کے بیالٹ میں ریپبلک امیدوار نہیں ہوگا۔ عملے کی سابق ملازم کے ساتھ جنسی ہراسانی کے بعدطویل مدت سے کانگریسی رہے جان کونیرس کے ڈسمبر میں اپنے عہدے سے ہٹ جانے کے بعد طالب کی راہ ہموار ہوگئی تھی۔
چہارشنبہ کے روز ٹوئٹر کے ذریعہ طالب نے کہاکہ ’’ اس غیر یقینی لمحے کو ممکن بنانے کے لئے شکریہ۔ میرے پاس الفاظ نہیں ہیں‘ کانگریس میںآپ کی مدد کرنے کے لئے میں زیادہ انتظار نہیں کرسکتی‘‘۔
طالب جس کی عمر42سال ہے وہ ڈیٹرائٹ کی ساکن ہیں۔ وہ فلسطینی تارکین وھن کی بیٹی ہیں اور چودہ بھائی بہنوں میں سب سے بڑی بھی ہیں۔انہوں نے کہاکہ 2009-2014تک مشیگن کے اسٹیٹ ہاوس میں خدمات انجام دے چکے ہیں اور وہ ریاستی ایوان کے لئے منتخب ہونے والی پہلی مسلم بھی بنی۔
طالب دوبچوں کی ماں ہے اور خاندان کی اولین لیڈی ہیں جو کالج گئی تھیں۔
سال 2016میں ڈیٹرائٹ اکنامک کلب مہم کے دوران ان درجنوں لوگوں میں طالب بھی شامل تھیں جنھوں نے ٹرمپ کے خلاف احتجاج کیا تھا