راجیہ سبھا میں طلاق ثلاثہ پر بل کو منظور ہونے نہیں دیاجائے گا۔ کانگریس لیڈر

جمعرات کے روزلوک سبھا میں مسلم ویمن( پروٹوکشن آف رائٹس ان میریج) بل 2018کو منظوری مل گئی ہے ۔ توقع کی جارہی ہے کہ اگلے ہفتہ راجیہ سبھا میںیہ پیش کیاجائے گا۔

نئی دہلی ۔کانگریس رکن پارلیمنٹ اور اے ائی سی سی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے ہفتہ کے روز کہاکہ بغیر تبدیلی کے لئے تین طلاق بل کو راجیہ سبھا میں ہم منظور ہونے نہیں دیں گے۔

رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ تبدیلی نہ لانے پر بل کی مخالفت کرنے والے تمام سیاسی پارٹیوں سے کانگریس ایوان میں ہاتھ ملائے گی۔جمعرات کے روزلوک سبھا میں مسلم ویمن( پروٹوکشن آف رائٹس ان میریج) بل 2018کو منظوری مل گئی ہے ۔

توقع کی جارہی ہے کہ اگلے ہفتہ راجیہ سبھا میںیہ پیش کیاجائے گا۔الاپوزہ رکن پارلیمنٹ یوپی اے ہو یا پھر یوڈی ایف( کیرالا میں کانگریس کے زیر قیادت اتحاد) میں بل کو لے کر کوئی الجھن نہیں ہے۔

او ریہاں تک کے اے ائی اے ڈی ایم کے جو اکثر معاملات میں این ڈی اے کا ساتھ دیتی ہے ‘ ترنمول کانگریس نے بھی بل کی مخالفت کی ہے‘‘۔انہوں نے کہاکہ ’’ بل میں مجرم قراردینا جس کی وجہہ سے شوہر کو تین سال قید ہوسکتی ہے کیا اس سے عورتوں کو خود مختار بنایاجاسکتا ہے۔

اس کے بجائے مذکورہ قانون عورتوں کو کمز و ر بنارہا ہے‘‘۔

انہوں نے کہاکہ سابق میں مذکورہ بل لوک سبھا میں منظور کرلیاگیاتھا مگر راجیہ سبھا میں کانگریس کے موقف کی وجہہ سے ناکام ہوگیا۔

انہوں نے کہاکہ’’ لوک سبھا میںآرڈیننس کے طور پر اسی طرح کا بل پیش کیا گیا تھا۔ اس کے خلاف راجیہ سبھا میں کانگریس مضبوطی کے ساتھ کھڑی رہی۔

اس پر کوئی دور ائے نہیں ہے‘‘۔ درایں اثناء کیرالا کی مختلف مسلم تنظیموں نے لوک سبھا میں بل تین طلاق بل کی پیشکش کے موقع پر انڈین یونین مسلم لیگ( ائی یو ایم ایل) کے رکن پارلیمنٹ پی کے کونہالی کوٹی کی عدم موجودگی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

ائی یو ایم ایل کانگریس کی ساتھی سیاسی جماعت ہے۔انڈین نیشنل لیگ جو کیرالا میں سی پی ائی( ایم) کی ساتھی ہے نے کہاکہ ائی یو ایم ایل کے رکن پارلیمنٹ کی عدم موجودگی مسلم سماج کے ساتھ دھوکہ ہے۔