حکومت پاکستان کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی نہ کرے ، جماعت الدعوۃ سربراہ حافظ سعید کا بیان
لاہور ۔ یکم ۔ اگست : ( سیاست ڈاٹ کام) : اب جب کہ پاکستان کے دارالخلافہ اسلام آباد میں سارک ممالک کا اجلاس منعقد شدنی ہے اور ہندوستان کے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ شرکت کے لیے پاکستان کا دورہ کرنے والے ہیں ۔ وہیں پاکستان کی بدنام زمانہ جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید نے دھمکی دی ہے کہ اگر سارک اجلاس میں شرکت کے لیے راجناتھ سنگھ اسلام آباد آئے تو ان کی آمد کے خلاف زبردست احتجاج کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ حکومت پاکستان سے یہ سوال کرنا چاہتے ہیں کہ راج ناتھ سنگھ کا استقبال کرتے ہوئے کیا حکومت کشمیریوں کے زخموں پر نمک چھڑکنا چاہتی ہے کیوں کہ راج ناتھ سنگھ ، بے قصور کشمیریوں کی ہلاکت کے ذمہ دار ہیں ۔ کیا یہ عجیب و غریب بات نہیں ہے کہ ایک طرف تو پورا ملک بے قصور کشمیریوں کی ہلاکت اور ان پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف احتجاج کررہا ہے اور دوسری طرف ایک ایسی شخصیت کا خیر مقدم کیا جارہا ہے جو ان ہلاکتوں کا ذمہ دار ہے ۔ ممبئی میں 2008 میں ہوئے دہشت گرد حملوں کے ماسٹر مائنڈ حافظ سعید نے کہا کہ 3 اگست کو راج ناتھ سنگھ کے پاکستان آنے پر ملک گیر پیمانے پر احتجاج منظم کیا جائے گا تاکہ پاکستانی حکمراں راج ناتھ سنگھ کا استقبال کرنے کے فیصلہ پر نظر ثانی کریں کیوں کہ پاکستانی عوام کشمیری عوام کے ساتھ ہیں ۔ اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ احتجاجی ریالیاں لاہور ، کراچی ، پشاور ، کوئٹہ ، ملتان ، فیصل آباد اور مظفر آباد کے علاوہ دیگر شہروں میں بھی منعقد کی جائیں گی ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ حافظ سعید ایک اشتہاری مجرم قرار دئیے گئے ہیں ۔ جن کی گرفتاری کے لیے 10 ملین امریکی ڈالرس کے انعام کا اعلان بھی کیا گیا ہے ۔ حافظ سعید کا کہنا ہے کہ ایک ایسے وقت جب کشمیر کے حالات انتہائی کشیدہ اور حساس ہوچکے ہیں ۔ راج ناتھ سنگھ کے دورہ پاکستان سے حالات مزید بگڑ سکتے ہیں ۔
ہندوستانی افواج نے جس طرح کشمیری شہریوں کو ہلاک کیا اس کی تاریخ میں نظیر نہیں ملتی ۔ راج ناتھ سنگھ نے جب دورہ سری نگر کیا تھا اس وقت بھی کشمیری عوام نے ان سے ملاقات کرنے سے انکار کردیا تھا لہذا اب پی ایم ایل ( این ) حکومت کا بھی فرض ہے کہ وہ پاکستان میں راج ناتھ سنگھ کا استقبال نہ کرے کہ ایسا کرنے سے کشمیری اور پاکستانی عوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچے گی ۔ دریں اثناء حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین نے وزیر اعظم نواز شریف سے خواہش کی ہے کہ ہندوستان میں متعینہ پاکستانی سفیر کو فوری واپس طلب کرلیا جائے اور ہندوستان سے فوری اثر کے ساتھ تجارتی و سفارتی تعلقات منقطع کردئیے جائیں ۔ حزب المجاہدین کمانڈر برہان وانی کے قتل کے بعد کشمیر کے حالات کافی خراب ہوگئے تھے ۔ یہاں فوج کے ہاتھ اب تک 49 افراد ہلاک ہوچکے ہیں ۔ سید صلاح الدین نے مزید کہا کہ پاکستان کو سارک اجلاس میں شرکت کے لیے راج ناتھ سنگھ کو سرے سے مدعو ہی نہیں کرنا چاہئے تھا لہذا علیل نواز شریف کم سے کم اتنا کو کرسکتے ہیں کہ ہندوستان کے ساتھ تجارتی اور سفارتی تعلقات منقطع کرتے ہوئے پاکستان میں متعینہ ہندوستانی سفیر کو فوری طلب کرلیں ۔ آزادی کشمیر مارچ میں شریک جم غفیر سے خطاب کرتے ہوئے سید صلاح الدین یہ باتیں کہیں ۔ گذشتہ 23 دنوں سے کشمیر میں کرفیو نافذ ہے اور کشمیر میں ایک ایسا آتش فشاں تیار ہورہا ہے جو کسی بھی وقت ہندوستان کے خلاف پھٹ سکتا ہے ۔ انہوں نے ایک بار پھر اپنی بات دہراتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان کو راج ناتھ سنگھ کو سارک کانفرنس میں شرکت کے لیے مدعو نہیں کرنا چاہئے تھا ۔۔