راجستھان ۔ فلہاری بابا کے خلاف عصمت ریزی کا مقدمہ درج

جئے پور۔ہر جگہ بابا کی آوازیں لگ رہی ہیں! کوشلیندر پراپن چاریہ فلہاری مہاراج جس کی عمر70سال ہے الوار کے ایک خانگی اسپتال میں ’’ ہائی بلڈ پریشر ‘ ‘ کی وجہہ سے دواخانہ میں شریک ہیں۔فلہاری بابا پر آشرم کے اندر ایک 21سالہ لڑکی کے ساتھ عصمت ریزی کرنے کا الزام عائد کیاگیا ہے۔

ایک پولیس ٹیم اسپتال میں انہیں پکڑنے کی تیاری میں لگی ہے اور وہ انتظار کررہی ہے کہ بابا سے پوچھ تاچھ کا موقع اس کو مل سکے۔فلہار ی اس لئے کیونکہ بابا کی غذا صرف پھل ہے اور وہ تصوئیروں میں اعلی سیاسی قائدین او ر فلمی ستاروں کے ساتھ بھی دیکھا جاسکتا ہے۔مذکورہ خاتون کا کہنا ہے 7اگست کو بابانے اس کے آرام واسائش سے بھرے آشرم جو راجستھان کے الور میں ہے مبینہ طور پر فلہاری بابا کی جنسی ہراسانی کاشکار ہوئی ہے۔

لڑکی کا الزام ہے بابا اماوس کے روز کسی سے بھی نہیں ملتا اور کہتا ہے کہ وہ ات میں یہیں پر رک جائیں۔ عورت نے پولیس کو بتایا کہ بابا نے رات کو اسے روم میں طلب کیا اور اس کے ساتھ بدسلوکی کی۔گرومیت رام رہیم کا واقعہ دیکھنے کے بعد ہمت کے ساتھ مذکورہ خاتون نے اپنی خاموشی توڑی۔

رام رہیم کو عصمت ریز ی کے کیس میں20سال کی سزا سنائی گئی ہے۔ مذکورہ عورت کو لاء کی تعلیم حاصل کررہی ہے کچھ رقم آشرم میں بطور عطیہ دینے کے لئے ائی تھی۔اتفاقی طور پر بابا کی سفارش سے لڑکی کو اسٹائے پینڈ میں 3000روپئے کی رقم ملی ۔

چھتیس گڑ کے بلاس پور میں ایک پولیس افیسر ارچنا جہا نے کہاکہ ’’ عورت کے گھر والوں نے اسکو مذکورہ قم بابا کو عطیہ دینے کے لئے کہا۔ جب وہ بابا سے ملاقات کے لئے گئی تو اس نے انتظار کرنے کو کہا اور پھر عصمت ریزی کے بعد اس کو دھمکیاں دینے لگا۔

لڑکی کے والدین ہمارے پاس ائے اور ہمیں تمام چیزیں بتائے اور مقدمہ رجسٹرارڈ کرایا‘‘۔ بابا کی اصل سیوادر او رساتھی نے کہاکہ’’ یہا ں پر باباؤں کے نام کو بدنام کرنے کی سازش چل رہی ہے‘میں الزامات پر کچھ نہیں کہوں گا۔ بابا جی فی الحال اسپتال میں ہیں‘‘