راجستھان کے دلت آئی اے ایس آفیسر کا قبول اسلام

جئے پور ۔31ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) یہ الزام عائد کرتے ہوئے کہ انہیں ’’تعصب کا نشانہ بنایا جارہا ہے ‘‘ ایک سینئر آئی اے ایس عہدیدار نے جس کا تعلق درج فہرست ذاتوں سے طبقہ سے ہے اپنا مذہب تبدیل کرلیا اور مسلمان ہوگئے۔ انہوں نے خدمات سے رضاکارانہ سبکدوشی کی درخواست دی ۔ وہ چیف سکریٹری سی ایس راجن کی میعاد میں توسیع کے خلاف احتجاج کررہے تھے ۔ انہوں نے اپنے مکتوب میں تحریر کیا ہے کہ وہ راجستھان آر ٹی سی کے صدر نشین اور گذشتہ چار سال سے ایڈیشنل چیف سکریٹری ہیں ‘ وہ چیف سکریٹری کے عہدہ کے اہل ہیں لیکن موجودہ چیف سکریٹری کی میعاد میں ریاستی حکومت نے تین ماہ کی توسیع کردی ہے ۔ چنانچہ انہیں ان کے ماتحت کے طور پر کام کرنا پڑے گا ۔ امراؤ سلوڈیا نے کہا کہ وہ سمجھ سکتے ہیں کہ درج فہرست ذات کا رکن اور سینئر آئی اے ایس عہدیدار ہونے کی وجہ سے انہیں چیف سکریٹری کے عہدہ پر فائز نہیں کیا جارہا ہے ۔ ان کے ساتھ تعصب برتا جارہا ہے چنانچہ وہ تین ماہ کی نوٹس دے رہے ہیں ‘ تاکہ ریاستی حکومت انہیں رضاکارانہ طور پر خدمات سے سبکدوش کردے ۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے بطور احتجاج مکتوب استعفی تحریر کیا ہے ‘ اب فیصلہ ریاستی حکومت کو کرنا ہے ۔ ویسے وہ جون 2016ء میں سبکدوش ہوجائیں گے ۔ایک اور مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گاندھی نگر پولیس اسٹیشن میں عدالت کے ایک عہدیدار کے خلاف انہوں نے ایف آئی آر درج کروائی تھی لیکن پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی ۔۔تبدیلی مذہب کے بعد انہیں امراؤ خان کے نام سے جانا جاتا ہے ۔ ہندو اور درج فہرست ذات کا رکن ہونے کی وجہ سے اُن سے تعصب برتا جارہا ہے اس لئے انہوں نے ایک مسجد میں کلمہ پڑھ کر اسلام قبول کرلیا ہے لیکن ان کے خاندان کے ارکان نے مذہب تبدیل نہیں کیا ۔