جودھپور ، 31 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) راجستھان کے ضلع پالی کے ٹاؤن جئے ترن میں آج کشیدگی پھیل گئی جب ہنومان جینتی کے موقع پر نکالے گئے مذہبی جلوس پر مبینہ سنگباری کے بعد فرقہ وارانہ جھڑپیں پھوٹ پڑیں، پولیس نے یہ بات کہی۔ انھوں نے بتایا کہ تقریباً ایک درجن افراد بشمول بعض پولیس ملازمین کو اس تشدد میں زخم آئے جو پتھراؤ کے بعد شروع ہوا۔ چھ گاڑیوں اور بعض دکانات کو نذر آتش کیا گیا۔ ڈسٹرکٹ کلکٹر سدھیر کمار شرما نے کہا کہ صورتحال پر قابو پانے کیلئے علاقے میں سی آر پی سی کے سیکشن 144 کو لاگو کردیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ جئے ترن ٹاؤن کی بڑی مارکیٹ سے ہنومان جینتی کا جلوس گزرتے وقت پیش آیا۔ یکایک بعض افراد نے جلوس پر پتھراؤ شروع کردیا، جو درہم برہم ہوا۔ اس پر تشدد میں شدت پیدا ہوئی اور ٹاؤن میں آتشزنی کے واقعات بھی پیش آئے۔ بتایا گیا کہ تقریباً نصف درجن گاڑیوں کو آگ لگائی گئی، جن میں پسنجر بسیں، دکانات اور ایک چھوٹا شاپنگ مال شامل ہیں۔پولیس جلد ہی حرکت میں آگئی اور سنگباری کرنے والوں کو منتشر کردیا جبکہ دونوں طرف سے بعض افراد کو گرفتار بھی کیا گیا۔ سینئر عہدیداروں بشمول آئی جی پی ایچ سنگھ گھماریا اور ڈسٹرکٹ کلکٹر شرما نے ٹاؤن میں کیمپ کررکھا ہے۔ ضلع کلکٹر نے کہا کہ ہم دونوں فرقوں کے بعض سینئر افراد سے بات کررہے ہیں تاکہ کشیدگی میں تخفیف ہوجائے اور ٹاؤن میں امن یقینی بنے۔ انھوں نے کہا کہ ٹاؤن میں امن و ضبط کی بحالی کیلئے تمام تر کوششیں و اقدامات کئے جارہے ہیں۔