جانوروں کی اسمگلنگ کو روکنے سپریم کورٹ اور پارلیمانی کمیٹی کے بعض تاثرات کے پس منظر میں امتناع : وینکیا نائیڈو
نئی دہلی ۔ 30 مئی (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر وینکیا نائیڈو نے آج واضح کیا کہ مرکز کی جانب سے ان مسائل کاجائزہ لیا جائے گا جنہیں ریاستوں اور بعض تنظیموں کی جانب سے اٹھایا گیا ہے۔ مویشیوں کی خریدوفروخت پر حالیہ عائد کردہ پابندی پر کچھ سوال اٹھائے گئے ہیں۔ جانوروں کی مارکٹوں میں ذبیحہ کیلئے جانوروں کی خریدی یا فروخت پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ مرکز نے یہ پابندی سپریم کورٹ اور پارلیمانی کمیٹی کے پیش کردہ بعض تاثرات کی روشنی میں عائد کی ہے۔ جانوروں کی اسمگلنگ اور انہیں ذبیحہ کیلئے فروخت کردینے جیسے خفیہ معاملوں کا پتہ چلنے پر ہی یہ قدم اٹھایا گیا تھا۔ تاہم بعض مسائل اٹھائے گئے ہیں۔ ریاستی حکومتوں اور دیگر تجارتی تنظیموں کی جانب سے جو مسائل پیش کئے گئے ہیں ان کا مرکز جائزہ لے رہا ہے۔ وزارت ماحولیات جس نے گذشتہ ہفتہ ان قواعد کا اعلان کیا تھا اور اس پر 13 نمائندگیاں وصول ہوئی ہیں۔ وزارت ماحولیات نے جانوروں کی مارکٹ سے فروخت اور ذبیح کو روکنے کے قانون کو مزید سخت کردیا تھا۔ ذبیحہ کیلئے جانوروں کی فروخت اور خرید کو روکا جارہا ہے۔
اس فیصلہ سے میٹ اور چمڑے کی برآمدات اور فروخت متاثر ہوگی۔ جن مویشیوں کیلئے قواعد لاگو کئے ہیں ان میں بیل، بچھڑا، گائے، بھینس، اونٹ وغیرہ شامل ہیں۔ نئے قواعد کے مطابق جانوروں کی مارکٹ میں یہ امتناع بھی عائد کیا گیا ہیکہ یہ مارکٹ ریاستی سرحد سے 25 کیلو میٹر کے اندر نہ ہو اور بین الاقوامی سرحد سے 50 کیلو میٹر دور نہیں ہونا چاہئے۔ اسی دوران وزارت ماحولیات کے عہدیداروں نے کہا کہ انہیں ذبیحہ کیلئے جانوروں کی خریدی اور فروخت پر پابندی کے تعلق سے کئی نمائندگیاں وصول ہوئی ہیں اور ہم ان کا جائزہ لے رہے ہیں۔ مختلف ادارہ جات اور سیاسی پارٹیوں نے حکومت سے اس مسئلہ پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے اور کہا ہیکہ یہ غلط فیصلہ ہے۔ جس سے گاؤ دہشت گردوں کی دہشت گردی میں مزید اضافہ ہوگا۔ چیف منسٹر کیرالا نے یہ سوال کیا ہیکہ آیا مرکز کل سے مچھلی کھانے پر بھی پابندی عائد کردے گا اور وہ اس کے لئے قانونی جواز پیدا کرے گا۔ چیف منسٹر مغربی بنگال ممتابنرجی نے مرکز کے اس فیصلہ کو ریاستی حکومتوں کے اختیارات کو سلب کرنے کی کوشش قراردیا۔
بابری مسجد انہدام کیس ۔ بی جے پی
لیڈر بری ہوجائیں گے : وینکیا
نئی دہلی،30 مئی (سیاست ڈاٹ کام) سینئر بی جے پی لیڈر ایم وینکیا نائیڈو نے آج اعتماد ظاہر کیا ہے کہ پارٹی لیڈر ایل کے اڈوانی، ڈاکٹر مرلی منوہر جوشی اور مرکزی وزیر اوما بھارتی اور بی جے پی کے راجیہ سبھا کے رکن ونے کٹیار بابری مسجد انہدام کے کیس میں چھوٹ جائیں گے۔ جب ان سے لکھنؤ میں خصوصی سی بی آئی عدالت میں آج ہوئے واقعات کے بارے میں پوچھا گیا جہاں یہ لیڈر پیش ہوئے تھے اور انہیں ضمانت دے دی گئی تھی تو مسٹر نائیڈو نے کہا کہ پارٹی لیڈر بے قصور ہیں اور وہ بری ہوجائیں گے ۔مسٹر اڈوانی ، ڈاکٹر جوشی اور اوما بھارتی آج خصوصی سی بی آئی عدالت میں پیش ہوئے تھے ۔ عدالت نے ان کے خلاف الزامات طے کئے بعد ازاں انہیں ضمانت دے دی گئی۔