ذاکر نائیک کے خلاف نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی دہشت گردی اور مالی تغلب کاروائیوں کے الزامات کے تحت تحقیقات کررہی ہے۔ جولائی 2016میں ڈھاکہ دہشت گرد حملے کے بعد سے وہ ہندوستان سے فرار ہیں۔
نئی دہلی۔اسلامی مبلغ ذاکر نائیک کو ہندوستان واپس لانے میں مکمل مدد کا بھروسہ دلانے والے بنگلہ دیش وزیراعظم شیخ حسینہ کے قریبی نے آج کہاکہ نئی دہلی کے دشمنوں کو بنگلہ دیش کبھی بھی اپنی سرزمین کے استعمال کی اجازت نہیں دیگا۔
نئی دہلی میں ’’انڈوبنگلہ دیش‘‘تاریخی معاصر نقطہ نظر کے عنوان پر خطاب کے دوران شیخ حسینہ کے سیاسی مشیر حسین توفیق امام نے رپورٹر کی جانب سے ذاکر نائیک کے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دے رہے تھے۔
انہوں نے کہاکہ نائیک کی رسائی کبھی بھی بنگلہ دیش نہیں ہوسکتی اور ان کا ملک اس معاملے میں ہمیشہ ہندوستان کاتعاون ہی کریگا۔انہوں نے کہاکہ ’’ مکمل طور پر ہم ہندوستان کا تعاون کریں گے۔ ہمارا ملک دہشت گردی کے تئیں سنجیدگی کے ساتھ سختی برتنے کی پالیسی پر کام کررہا ہے۔
ہمارے پڑوسیوں کے دشمنو ں کو سرزمین بنگلہ دیش کے استعمال کی کبھی بھی منظوری نہیں ملے گی‘‘۔جولائی2016میں ڈھاکہ کے اندر پیش ائے دہشت گرد حملے کے بعد تحقیقاتی ایجنسیوں کے ذاکر نائیک کے خلاف گھیرا تنگ کردیا ہے۔
پہلے این ائی نے اینٹی ٹرر قانون کے تحت نائیک کے خلاف 2016میں مقدمہ درج کیا ۔ اسی دوران نائیک کا ایک بیان بھی سامنے آیا ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ عدل وانصاف ملنے کے یقین تک وہ ملک واپس نہیں ائیں گے