کوچی:قانون کو بلائے طاق پر رکھ کرکوچی میں مرین ڈرائیو کے کنارے بیٹھے مرد اور عورتوں کا مبینہ پیچھا کرتے ہوئے چہارشنبہ کے روز شیو سینا کارکنوں کے ایک گروپ نے انہیں ہراساں وپریشان کیا
۔پولیس نے بتایا کہ ریاست میں برسراقتدار سیاسی جماعت سی پی ائی ( ایم)اور کانگریس پارٹی کی مذمت کے بعد اس ضمن میں شیوسینا کے پانچ کارکنوں کو حراست میں لیاگیا ہے۔
ملیالم ٹی وی نیوز چیانل یہاں کے ایک تفریحی مقام مرین ڈرائیو پر سے مرد اور خواتین کو شیوسینا کارکنوں کی جانب سے مارچ کے دوران ہانکنے کی فوٹیج بھی نشر کئے ہیں۔
پولیس کے مطابق شیوسینا کوچی یونٹ نے بیانر جس پر لکھا تھا کہ ’’ اسٹاپ لو انڈر ایمبریلا‘‘ ہاتھوں میں لیکر مرین ڈرائیو پر مارچ کیا ور نوجوان مرد اور خواتین کو یہ کہتے ہوئے نشایا اور گالی گلوج بھی کی کہ یہ لوگ مخرب اخلاق سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔
اس کے علاوہ مذکورہ نوجوان جوڑے کو جھڑی سے زدکوب بھی کیاگیا۔ اس واقعہ مبینہ طور پر پولیس کی موجودگی میں پیش آیا اور جب شیوسینا کے غنڈے جوڑوں پر حملہ کررہے تھے پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی تھی۔
منورما نیوز سے بات کرتے ہوئے شیو سینا لیڈر ہری کمار نے اپنے بچاؤ میں کہاکہ ’’ لڑکیوں کے ساتھ بدسلوکی کرنے اور ان کی تصوئیریں کھینچ کر انہیں ہراساں کرنے کے علاوہ لڑکیوں کی جنسی ہراسانی کی کئی ایک شکایت والدین کی جانب سے موصول ہونے کے بعد اس قسم کی غیر اخلاقی سرگرمیوں کو روکنے کے لئے ہم نے یہ مارچ نکالاتھا‘‘۔
واقعہ پر اپنا ردعمل پیش کرتے ہوئے کانگریس رکن اسمبلی پی ٹی تھامس نے کہاکہ ’’ عالمی یوم خواتین کے موقع پر خواتین کے ساتھ بدسلوکی کا یہ واقعہ قابلِ افسوس ہے ۔
میں پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خاطیو ں کے خلاف مقدمہ درج کرے جنھوں نے خواتین کے ساتھ تشدد کیا ہے‘‘۔
سی پی ائی ایم رکن اسمبلی ایم سوراج نے کہاکہ اس قسم کے حرکتیں اور قانون کے ساتھ کھلواڑ کو کیرالا میں برداشت نہیں کیاجائے گااور کہاکہ ڈی وائی ایف ائی کی جانب سے واقعہ کے خلاف مرین ڈرائیو پر ایک مارچ نکالا جائے گا۔