صدر کووند نے حلف دلایا ، نائب صدر ، وزیراعظم اور اہم قائدین کی شرکت
نئی دہلی ۔28 اگسٹ ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) جسٹس دیپک مصرا نے آج 45 ویں چیف جسٹس آف انڈیا کی حیثیت سے حلف لیا ۔ جسٹس مصرا اُس بنچ میں شامل تھے جس نے نئی دہلی میں 16 ڈسمبر کو اجتماعی عصمت ریزی کے چار مجرمین کو دی جانے والی سزائے موت کی توثیق کی تھی ۔ انھوں نے تمام سینما گھرو میں لازمی طورپر قومی ترانہ گانے کے حکمنامہ پر دستخط بھی کیا تھا۔ صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند نے راشٹرپتی بھون کے دربار ہال میں منعقدہ ایک مختصر تقریب میں جسٹس مصرا کو عہدہ کا حلف دلایا ۔ جسٹس مصرا نے انگریزی زبان میں خدا کے نام پر حلف لیا۔ جسٹس جے اے کھیہر کی گزشتہ روز وظیفہ پر سبکدوشی کے بعد جسٹس مصرا اُن کے جانشین کی حیثیت سے اس عہدہ پر فائز ہوئے ہیں۔ جسٹس مصرا اکتوبر 2011 ء میں عدالت عظمی تک رسائی سے قبل پٹنہ ہائی کورٹ اور دہلی ہائیکورٹ کے چیف جسٹس رہ چکے ہیں۔ انھیں 17 جنوری 1996 ء کو اُڈیشہ ہائی کورٹ کا ایڈیشنل جج مقرر کیا گیا تھا ۔ بعد ازاں مدھیہ پردیش ہائیکورٹ تبادلہ کیا گیا اور 19 ڈسمبر 1997 ء کو وہ مستقل جج بنائے گئے تھے ۔ جسٹس مصرا فی الحال بی سی سی آئی میں اصلاحات اور دیگر مقدمات کے علاوہ دریائے کرشنا اور کاویری آبی تنازعات کی سماعت کرنے والی بنچ کی سماعت کررہے ہیں ۔ انھوں نے ملک کے تمام سینما گھروں میں قومی ترانہ گانے کو لازمی بنانے سے متعلق احکام جاری کرنے والے بنچ کی قیادت بھی کی تھی ۔ جسٹس مصرا نے مئی کے دوران جسٹس پی سی پنت کے ساتھ ہتک عزت کو دو سال کی سزائے قید اور جرمانہ کے ساتھ قابل سزاء جرم کو غیرمجرمانہ قرار دینے سے انکار کردیا تھا اور کہا تھا کہ حق آزادی اظہار خیال کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہوسکتا کہ کسی کی بھی ہتک عزت کی جائے۔ جسٹس مصرا کی حلف برداری تقریب میں نائب صدرجمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو ، وزیراعظم نریندر مودی ، متعدد مرکزی وزراء کے علاوہ سابق وزیراعظم منموہن سنگھ ، کانگریس کی صدر سونیا گاندھی اور راجیہ سبھا میں قائد اپوزیشن غلام نبی آزاد بھی موجود تھے ۔