گروگرام۔ جمعرات کے روز مبینہ طور پر فروق نگر کے اپنے گھر میں ایک 19سالہ نوجوان نے اپنی ہی بہن کی عصمت ریزی کی تھی۔
پولیس کے مطابق ملزم نے دیوالی کی رات اپنے والد کے ساتھ بیٹھ کر شراب نوشی کی اور والد کے روم میں جاکر سونے کے بعد بہن کے کمرے میں داخل ہوا اور اس کے ساتھ زبردستی کی۔
جمعرات کی صبح دسویں جماعت کی طالب علم پندرہ سالہ مذکورہ لڑکی نے بھائی کے کام پر روانہ ہونے کے بعد واقعہ کی جانکاری والد کو دی ۔ فوری طور پر والد لڑکی کو ساتھ لے کر پولیس سے رجوع ہوا۔
متاثرہ لڑکی کے والد نے پولیس کو دئے گئے اپنے بیان میں کہاکہ ’’ میں اپنے فروخ نگر کے مکان میں چار بچوں تین بیٹیاں اور اور بیٹے کے ساتھ رہتاہوں۔ میری بیوی جو دماغی طور پر کمزور ہے پچھلے کئی سالوں سے لاپتہ ہے۔
چہارشنبہ کی شب پوجا کرنے کے بعد میں او رمیرے بیٹے نے ایک ساتھ شراب نوشی کی ۔میری بڑی او رچھوٹی بیٹی ایک ساتھ ایک کمرے میں سورہی تھیں جبکہ پندرہ سالہ بیٹی دوسرے کمرے میں تنہا سورہی تھی۔ میں جب سونے کے لئے چلاے گئے اس وقت بھی میرا بیٹا شراب نوشی کررہاتھا۔
کچھ دیر بعد وہ میری پندرہ سالہ لڑکی کے کمرے میں گیا اور اس کی عصمت ریزی کی ‘‘۔لڑکی کو میڈیکل جانچ کے لئے بھیجا گیا جہاں پر عصمت ریزی کی تصدیق ہوئی ۔ مانیسر ویمن پولیس اسٹیشن میں مذکورہ نوجوان کے خلاف پی او سی ایس او ایکٹ کے سیکشن چھ کے تحت ایک ایف ائی آر درج کرلیاگیاہے۔
جمعرات کی دوپہر میں پیشے سے مزدور ملزم کو گرفتار بھی کرلیاگیا۔ ایس ایچ او کانتا یادو نے کہاکہ ’’ ہمیں حیرت ہوئی کہ ایک بھائی اپنی بہن کی عصمت ریزی کرتا ہے او راس بات کو بھی قبول کرتا ہے کہ اس نے نشہ کی حالت میںیہ گھناؤنا جرم کیا ہے۔
اس کو جمعرات کے روز عدالت میں پیش کرتے ہوئے قانونی تحویل میں بھیج دیاگیاہے‘‘