’’دیارِ شبلی اردو ادب کی محافظ‘‘/ڈاکٹر خالد مبشر

’’دیارِ شبلی‘‘ کی جانب سے تقریب تقسیم انعامات و شعری نشست کا انعقاد

نئی دہلی۔’’موجودہ دور میں ’’دیارِ شبلی‘‘ اردو ادب کی محافظ ہے اور اس نے نوجوانوں میں ادبی و شعری تخلیقات کو بیدار کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ‘‘ان خیالات کا اظہارڈاکٹر خالد مبشر،اسسٹنٹ پروفیسر،شعبہ اردو ،جامعہ ملیہ اسلامیہ ،نئی دہلی نے ’’دیارِ شبلی‘‘ کی جانب سے منعقد تقریب تقسیم انعامات و شعری نشست کے دوران اپنے صدراتی خطاب میں کیا۔

انہوں نے مزید فرمایا کہ نوجوان شعرا ء نے اپنی پیش کش کو روایتی مشاعروں سے الگ رکھا ہے جو ان کے روشن مستقبل کی دلیل ہے۔مہمان خصوصی ڈاکٹر زہرہ خاتون،اسسٹنٹ پروفیسر،شعبہ فارسی،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے’’دیارِ شبلی‘‘ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے انہیں مبارک باد دی اور امید ظاہر کی کہ اس کی جانب سے آئندہ بھی اس طرح کے پروگرام ہوتے رہیں گے

۔واضح رہے کہ اس پروگرام کا انعقاد ’’دیارِ شبلی‘‘نے شعبہ فارسی ،جامعہ ملیہ اسلامیہ کے تعاون سے کیا ہے۔یہ ایک ایسی تنظیم ہے جس نے علامہ شبلی نعمانی کے مشن کو مزید جِلا بخشنے کا بیڑہ اٹھایا ہے اور اس کا بنیادی مقصد ملک وملت کے نوجوان ادیبوں اور شاعروں کی صلاحیتوں کو پروان چڑھانا ہے۔

پروگرام کا آغاز شفیع الرحمن خان(ایم سے سال اول)کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔دیارِ شبلی کا ترانہ فیض الرحمن ،عمر اشرف اور محمد ابراہیم نے پیش کیا۔استقبالیہ وتعارفی کلمات محمد راحیل اعظمی،نظامت کے فرائض محمد حامداعظمی،کلمات تشکر عمر اشرف اور تاثراتی کلمات ندا کوثر نے پیش کیے۔

شعرا ء میں ابوحذیفہ،اہتمام صادق،وسیم احمد علیمی،شاداب عمران،محمد ساجد،سفیر صدیقی اور محمد عاصم بدرکے نام قابل ذکر ہیں،جنھوں نے اپنے تخلیقی اشعار سے سامعین کو مسحور کردیا۔تقریب کے آخرمیں بیت بازی میں پوزیشن حاصل کرنے والوں کو انعامات سے بھی نوازا گیا ۔

بیت بازی میں محمد کاشف،ابوالشبال اور محمد صادق اعظمی نے بالترتیب اول دوم اور سوم انعام حاصل کیا۔اس پروگرام میں مہمان خصوصی ڈاکٹر یاسر عباس،محمد حسان خان نیز شعبہ اسلامک اسٹڈیز کے اساتذہ ڈاکٹر محمد اسامہ شعیب علیگ،محمد مسیح اللہ،محمد تحسین زمان،ڈاکٹر ندیم سحر عنبریں کے علاوہ طلبہ وطالبات کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔

پروگرام کو کام یاب بنانے میں شہوار پرویز،محمد شکیل،محمد راشداثری،محمد آصف،عبداللہ اعظمی،محمد ارشاد وغیرہ کا اہم کردار رہا۔