راشٹرایہ سیوم سیوک سنگھ کی حمایتی اے بی وی پی نے دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین ( ڈی یو ایس یو) الیکشن میں صدراتی عہدے کے بشمول جمعرات کے روز تین نشستوں پرجیت حاصل کی ۔مذکورہ این ایس یو ائی کانگریس کی طلبہ تنظیم نے ایک پر جیت حاصل کی۔
نئی دہلی۔اے بی وی پی کے انکیو باسویا نے 1744ووٹ کی مارجن سے صدراتی عہدے پر جیت حاصل کی وہیں پارٹی کے امیدوار شکتی سنگھ جنھوں نے 7673ووٹوں کی مارجن سے جیت حاصل کی تھی کو نائب صدر مقرر کیاگیا ہے۔
این ایس یو ائی کے اکاش چودھری نے سکریٹری کے عہدے پر جیت حاصل کی وہیں اے بی وی پی کی جیوتی نے جوائنٹ سکریٹری کے عہدہ پر اپنا قبضہ جمایا۔
باسویاکو20467ووٹ ملے وہیں این ایس یو ائی کے سنی چہلر کو 18723ووٹ حاصل ہوئے۔ سنگھ نے 23046ووٹ لئے اور ان کے مخالف امیدوار این ایس یو ائی کے لینانے 15373ووٹ لئے ہیں۔
چودھری این ایس یوائی کے اکلوتے امیدوار جنھوں نے جیت حاصل کی ہے ‘ نے الزام عائد کیاکہ شفاف الیکشن نہیں ہوا اور تفصیلات کے بشمول سات ای وی ایم مشین لاپتہ ہیں۔
چیف الکٹورل افیسر دہلی نے جمعرا ت کے روز وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ ڈی یوایس یو الیکشن میں جوای وی ایم کا استعمال ہوا ہے وہ الیکشن کمیشن نے جاری نہیں کئی ہے ہوسکتا ہے وہ خانگی طور پر حاصل کئے ہیں۔
ووٹوں کی گنتی میں ای وی ایم میں خرابی کی وجہہ سے کچھ دیر کے لئے روک دی گئی تھی مگر شام میں دوبارہ یہ بحال کردی گئی ‘ جس کے پیش نظر بھاری پولیس بھی متعین کردی گئی تھی۔
این ایس یو ائی نے دوبارہ رائے دہی کا مطالبہ کیا وہیں اے بی وی پی نے گنتی کی بازیابی پر زوردیا۔این ایس یو ائی کے صدر فیروز خان نے مبینہ طو ر پرکہاکہ’’یہاں پر صرف اٹھ امیدوار ہیں تو کیسے ممکن ہے کہ دس نمبر کے امیدوار کے حق میں ووٹ پڑیں؟ایک روز قبل تک تمام مشینیں درست تھے۔
پولیس اور انتظامیہ اس میں ملو ث ہے‘‘۔ بعدازاں تمام امیدواروں نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے لئے رضامندی ظاہر کی۔نتائج کے اعلان کیس اتھ ہی کنگ وے کیمپ میں جشن کاماحول پیدا ہوگیا اور بڑے پیمانے پر آتش بازی بھی کی گئی۔
مرکزی وزیرارون جیٹلی‘ کانگریس لیڈر اجئے ماکان ‘ سابق دہلی بی جے پی صدر ستیش اپادھیائے ‘ یونین منسٹر اور بی جے پی لیڈر وجئے گوئل اور ایسے کئی نامور سیاست دانوں کی سیاسی سفر یہیں سے شروع ہوا ہے