نئی دہلی ۔ یکم / ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) دہلی کے ہاسپٹل میں قبل از وقت پیدا ہونے والے جوڑواں بچوں کو ایک پالتھین بیگ میں ان کے والدین کے حوالے کردیا گیا تھا اور ڈاکٹروں نے کہا تھا کہ یہ بچے مردہ پیدا ہوئے ہیں لیکن آخری رسومات سے قبل ایک بچہ زندہ پایا گیا ۔ پولیس نے دفعہ 308 قانون تعزیرات ہند کے تحت ایک مقدمہ درج کرلیا ہے جو ایسے واقعات کے بارے میں ہے جنہیں تعزیری قتل عمد قرار دیا جاسکتا ہے اور اس کی سزاء 7 سال قید تک ہوسکتی ہے ۔ ایک سینئر پولیس عہدیدار نے کہا کہ ہاسپٹل کے دو ڈاکٹر اس مقدمہ میں ملوث ہیں ۔ تاہم پولیس عہدیدار نے ڈاکٹروں کے نام کا انکشاف نہیں کیا ۔ دریں اثناء حکومت دہلی نے اس مجرمانہ لاپرواہی کی تحقیقات کا حکم جاری کردیا ہے ۔ چیف منسٹر اروند کجریوال نے بچوں کے والدین کو سخت کارروائی کا تیقن دیا ہے ۔ والدین جو میکس ہاسپٹل شالیمار باغ نئی دہلی کے بارے میں اس خبر کے عام ہوتے ہی صدمہ کا شکار ہوگئے کیونکہ دو جڑواں بچوں میں سے ایک حرکت کرتا ہوا پایا گیا ۔ چنانچہ پالیتھین بیاگ پھاڑ دیا گیا جس میں 2 تین کپڑے بھی تھے ۔ بچوں کو فوری قریبی نرسنگ ہوم واقع پیتم پورہ منتقل کیا گیا ۔ جڑواں لڑکی کی ماں نے کہا کہ اس واقعہ کی تحقیقات کے بارے میں ابتدائی رپورٹ کے مطابق دونوں میں سے ایک بچے نے آخری رسومات کی ادائیگی سے پہلے حرکت کرنا شروع کردی تھی ۔ تحقیقات کی رپورٹ اندرون ایک ہفتہ لداخل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ مرکزی وزیر صحت جے پی مدا نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے حکومت دہلی کو اس معاملے کا جائزہ لینے اور ضروری کارروائی کی ہدایت دی ہے ۔