دہلی کے سرکاری نظام تعلیم میں ائی تبدیلی۔ سرپرست گھنٹوں قطار میں کھڑے ہوکر فارم حاصل کررہے ہیں۔ ویڈیو

نئی دہلی۔ ڈپٹی چیف منسٹر اور ریاستی وزیر تعلیم منیش سیسوڈیا نے دہلی کے سرکاری نظام تعلیم کو تبدیل کرنے کا جو بیڑھ اٹھایا ہے وہ کامیاب ہوتا دیکھائی دے رہا ہے۔ دہلی اور ا س کے مضافات میں خانگی تعلیمی اداروں میں داخلوں ‘ من مانی فیس وصولی اور وہاں پر زیر تعلیم بچوں کے ساتھ پیش آرہے ناگہانی واقعات سے فکر مند والدین اورپرستوں کی پریشانیوں کو دور کرنے اور بہتر سرکاری نظام تعلیم فراہم کرنے کا جو بیڑھ دہلی کی ریاستی حکومت نے اٹھایا ہے اس کے مضبط اثرات بھی دیکھائی دے رہے ہیں۔

ان دنوں سوشیل میڈیا پر ایک ویڈیو وائیرل ہورہا ہے جس میں خواتین کی ایک بڑی تعداد کو قطار دمیں کھڑے ہوئے دیکھا جارہا ہے اور کیپشن میں لکھا کہ ’’ یہ کوئی خانگی اسکول کی قطار نہیں ہے بلکہ سرکاری اسکول کی نرسری میں اپنے بچوں کو داخلہ دلانے کے لئے فارم حاصل کرنے کے لئے کھڑے والدین اور سرپرست ہیں‘‘۔

نائب وزیر اعلی دہلی جو وزیرتعلیم بھی ہیں نے بیرونی ممالک کا دورے واپس لوٹنے کے بعد ریاست کے سرکاری نظام تعلیم میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں لانے کا اعلان کیا تھا۔

اس کے لئے انہوں نے کئی اسکولس ‘ اور کالجس کاہنگامی اور اچانک دورہ کرتے ہوئے وہاں پر جاری دھاندلیوں ‘ بدعنوانیوں‘ اور کوتاہیوں کو اجاگر کرکے خاطی عہدیداروں کے خلاف کاروائی بھی کی تھی۔حالانکہ مرکزاور دہلی حکومت کے درمیان میں ائے دن نوک جھونک اور کشیدگی کے واقعات رونما ہوتی ہے اور چیف منسٹردہلی ارویندر کجریوال نے راست یابالراست لفٹنٹ جنرل دہلی کو مرکزی حکومت کے اشاروں پر کام کرتے ہوئے ریاستی حکومت کو بدنام کرنے کی سازشیں رچنے کا بھی ذمہ دار ٹھرایا ہے۔

حالیہ دنوں میں’ آفس آف پروفٹ‘کے ایک معاملے میں الیکشن کمیشن نے دودرجن کے قریب عام آدمی پارٹی کے اراکین اسمبلی کی رکنیت بھی منسوخ کردی ہے۔ ان حالات میں دہلی حکومت کی جانب سے ریاست کے شعبہ تعلیم میں ائے نمایاں تعلیمی انقلاب حکومت کی بہتر کارکردگی کا ایک واضح ثبوت ہے۔دہلی کے سرکاری نظام تعلیم میں ائی تبدیلی کی مختلف گوشوں کی جانب سے ستائش بھی کی جارہی ہے اور سوشیل میڈیا پر یہ ویڈیو تیزی کے ساتھ وائیر ل ہورہا ہے۔