نئی دہلی۔ ڈپٹی چیف منسٹر اور ریاستی وزیر تعلیم منیش سیسوڈیا نے دہلی کے سرکاری نظام تعلیم کو تبدیل کرنے کا جو بیڑھ اٹھایا ہے وہ کامیاب ہوتا دیکھائی دے رہا ہے۔ دہلی اور ا س کے مضافات میں خانگی تعلیمی اداروں میں داخلوں ‘ من مانی فیس وصولی اور وہاں پر زیر تعلیم بچوں کے ساتھ پیش آرہے ناگہانی واقعات سے فکر مند والدین اورپرستوں کی پریشانیوں کو دور کرنے اور بہتر سرکاری نظام تعلیم فراہم کرنے کا جو بیڑھ دہلی کی ریاستی حکومت نے اٹھایا ہے اس کے مضبط اثرات بھی دیکھائی دے رہے ہیں۔
What makes this queue for nursery admission forms unusual? The fact that it's outside a govt school, not a private school!
This is the #DelhiEducationRevolution that @AamAadmiParty has brought! pic.twitter.com/RxitvKcIsh— Atishi (@AtishiAAP) March 7, 2018
ان دنوں سوشیل میڈیا پر ایک ویڈیو وائیرل ہورہا ہے جس میں خواتین کی ایک بڑی تعداد کو قطار دمیں کھڑے ہوئے دیکھا جارہا ہے اور کیپشن میں لکھا کہ ’’ یہ کوئی خانگی اسکول کی قطار نہیں ہے بلکہ سرکاری اسکول کی نرسری میں اپنے بچوں کو داخلہ دلانے کے لئے فارم حاصل کرنے کے لئے کھڑے والدین اور سرپرست ہیں‘‘۔
दिल्ली सरकार ने SMC और PTM के जो सफल प्रयोग सरकारी स्कूलों में किए है उनका महत्व बता रही हैं हमारी सरकारी स्कूल शिक्षिका अंजू पाठक जो इन दिनों फुलब्राइट स्कॉलरशिप पर 40 दिन के लिए अमेरिका के स्कूल में हैं।
Must read about parents role in decision making.. https://t.co/7kkNIGGd26
— Manish Sisodia (@msisodia) March 7, 2018
نائب وزیر اعلی دہلی جو وزیرتعلیم بھی ہیں نے بیرونی ممالک کا دورے واپس لوٹنے کے بعد ریاست کے سرکاری نظام تعلیم میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں لانے کا اعلان کیا تھا۔
اس کے لئے انہوں نے کئی اسکولس ‘ اور کالجس کاہنگامی اور اچانک دورہ کرتے ہوئے وہاں پر جاری دھاندلیوں ‘ بدعنوانیوں‘ اور کوتاہیوں کو اجاگر کرکے خاطی عہدیداروں کے خلاف کاروائی بھی کی تھی۔حالانکہ مرکزاور دہلی حکومت کے درمیان میں ائے دن نوک جھونک اور کشیدگی کے واقعات رونما ہوتی ہے اور چیف منسٹردہلی ارویندر کجریوال نے راست یابالراست لفٹنٹ جنرل دہلی کو مرکزی حکومت کے اشاروں پر کام کرتے ہوئے ریاستی حکومت کو بدنام کرنے کی سازشیں رچنے کا بھی ذمہ دار ٹھرایا ہے۔
حالیہ دنوں میں’ آفس آف پروفٹ‘کے ایک معاملے میں الیکشن کمیشن نے دودرجن کے قریب عام آدمی پارٹی کے اراکین اسمبلی کی رکنیت بھی منسوخ کردی ہے۔ ان حالات میں دہلی حکومت کی جانب سے ریاست کے شعبہ تعلیم میں ائے نمایاں تعلیمی انقلاب حکومت کی بہتر کارکردگی کا ایک واضح ثبوت ہے۔دہلی کے سرکاری نظام تعلیم میں ائی تبدیلی کی مختلف گوشوں کی جانب سے ستائش بھی کی جارہی ہے اور سوشیل میڈیا پر یہ ویڈیو تیزی کے ساتھ وائیر ل ہورہا ہے۔