نئی دہلی: ہر دور ہر زمانے میں نوجوان طبقہ ملک و قوم کے فلاح وبہود ی کے کوشاں رہا ہے ۔آج کے انٹر نیٹ کے دور میں بھی نوجوان اپنے ہنر سے ملک و قوم کی خدمت کر رہے ہیں۔ یوٹیوب آج کے دور میں ایک ایسا پلیٹ فارم بن چکا ہے جس سے آپ کسی بھی طرح کی معلومات و ہنر بہ آسانی سیکھ سکتے ہیں۔ یو ٹیوب پر متعدد قسم سے ویڈیو ز موجود ہیں۔
دہلی کے جعفرآباد علاقہ کے تین دوستوں (وقاص ملک، عادل خان اور محمد کاشف) نے مل کر یوٹیوب پر ڈیئر سر (Dear Sir) نامی ایک ایجو کیشن چینل بنایا ہے، جس کا مقصد تعلیمی پسماندگی کو دور کرنا ہے۔ ساتھ یہ چینل کوشش کر رہا ہے کہ نوجوان بنیادی تعلیم سے اعلی تعلیم کی طرف گامزن ہوسکیں اور ایک بہتر شہری ہونے کے ساتھ ساتھ ملک و قوم کا نام بھی روشن کریں۔ ان دوستوں کا یہ فکر و جنون مشعل راہ ثابت ہو رہا ہے ان کی ویڈیوز علم کے پرانوں کے لئے شمع کاکام کر رہی ہیں۔ کثیر تعداد میں طالب علم اپنی علمی پیاس کو بجھا رہے ہیں۔
اس یوٹیوب چینل کی خاص بات یہ ہے کہ محض 121 ویڈیوز سے اب تک اس کے کل 2 ملین (بیس لاکھ) سبسکیرایبرس (subscribers) ہوچکے ہیں اور دن بہ دن اس تعداد میں مزید اضافہ ہورہا ہے۔
ڈیئر چینل کے بانی، وقاص ملِک نے بات چیت میں بتایا کہ ’’گریجوایشن کے بعد میں بزنس میں جانا چاہتا تھا لیکن ساتھ میں درس وتدریس میں بھی خدمت بھی انجام دے رہا تھا لیکن میر ے ملنے والے مجھ سے کہتے تھے کہ تم جاب وغیرہ کیوں نہیں کرتے۔‘‘
وقاص نے بتایا کہ ایک روز ان کے دوست عادل خان اور محمد کاشف نے ان سے کہا کہ تعلیم کے علاقہ میں کچھ نیا کرتے ہیں۔ عادل پروفیشنل ٹیچر ہیں اور کاشف سی اے کے طالب علم ہیں۔ کاشف نے تجویز پیش کی کہ آج ہر کو ئی انٹر نیٹ اور اس سے وابستہ ہے، کیوں نہ ہم اسی کے ذریعہ کافی لوگوں کو ایک اچھی تعلیم مفت میں دیں جس سے سماج کی تعلیمی پسماندگی کچھ کم ہو سکے۔
اس کے بعد وقاص، عادل اور کاشف نے پختہ ارادہ کرکے اپنا یوٹیوب چینل بنا لیا۔ وقاس کہتے ہیں کہ 7 ماہ تک چینل کا کوئی سبسکیرایبرس نہیں تھا لیکن جب انہوں نے ڈی ایس ایس ایس بی امتحا ن سے متعلق ویڈیوز بنانا شروع کیں تو اچانک سبسکیرایبرس کا سیلاب سا آگیا۔
لوگوں نے کثیر تعداد میں ’ڈیئر سر‘ کو دیکھنا شروع کردیا اور وہ ویڈیوز کو کافی پسند بھی کرنے لگے۔ وقاس کے مطابق ان کا چینل دیگر چینلوں سے مختلف ہے، کیونکہ جس ٹاپک کو دوسرے چینلوں پر 3 گھنٹے میں ختم کیا جاتا ہے اسے ہم ایک گھنٹے میں ختم کر دیتے ہیں۔ وقاص نے کہا، ’’ہمارے چینل کی جو مقبولیت کی سب سے بڑی وجہ وہ یہ کہ ہم نے مشکل سے مشکل موضوعات کے سمجھانے کے طریقہ کو اس طرح بنایا کہ کوئی بھی آسانی سے سمجھ سکے۔ کسی بھی طالب علم کو سمجھنے میں کوئی دوشواری نہ آئے یہی ہماری سب سے بڑی مقبولیت کا سبب بنا۔‘‘
وقاص ملِک کا کہنا ہے کہ شہروں میں رہنے والے طلبہ و طالبات تو کوچنگ سینٹرز میں مقابلہ جاتی امتحان کی تیاری تو کر لیتے ہیں لیکن کچھ طالب علم ایسے ہیں جو گاؤں دیہات میں مقیم ہیں ان کے پاس شہر میں رہنے کے لئے نہ تو کوئی جگہ اور نہ پیسے ہوتے ہیں، شہروں میں بھی اس طرح کے طالب علم موجود ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’ہمارا مقصد ایسے ہی طالبہ و طالبات کی تعلیمی مدد کرنا ہے اور ایسے ہی طالب علم کثیر تعداد میں ہم سے استفادہ بھی کررہے ہیں۔ یوٹیوب کی طرف سے ہمیں، سلور پلے بٹن اور گولڈ پلے بٹن بھی مل چکا ہے۔‘‘