نئی دہلی : شمالی مشرقی دہلی کے سیلم پور اسمبلی حلقہ کی برہم پوری میں بجرنگ دل او روشواہندو پریشد کے شر پسند عناصر نے جئے شری رام کے نعرے بازی کرتے ہوئے حالات کو کشیدہ کرنے کی کوشش کررہے تھے ۔ اسی وقت مقامی عوام حالات کے نزاکت کو دیکھتے ہوئے اس کی اطلاع پولیس کو دیدی پولیس نے فوری مقام واقعہ پر پہنچ کر حالات کو قابو کرلیا ۔اور شرپسند عناصر وہاں سے فرار ہوگئے ۔پولیس اس معاملہ کی تحقیقات کررہی ہے ۔
واضح رہے کہ گذشتہ کئی ہفتوں سے برہم پوری گلی نمبر ۸ میں ایک عبادت گاہ کو لے کر دو فرقوں میں تنازع چل رہا تھا ۔کیونکہ اکثریتی فرقہ کے لوگوں نے اپنے گھرو ں کے دروازوں پر ’’ یہ گھر بکاؤ ہے ‘‘ لکھ رکھا ہے اور کچھ ہندی اخبارات اور نیوز چینلس کا سہارا لے کر یہ باور کروانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ مذکورہ گلی میں ہندو سماج غیر محفوظ ہے ۔ اسلئے وہ مکان فروخت کرنے پر مجبور ہیں ۔
لیکن جب ذرائع نے اس تعلق سے مزید معلومات حاصل کی تو پتہ چلاکہ یہ سب ایک منظم سازش کے تحت کیا جارہا ہے ۔نہ تو یہ لوگ مکان بیچ رہے ہیں اور نہ ہی انہیں کسی کا خطرہ ہے ۔جب کہ اکثریتی فرقہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ اس گلی میں ایک گھر کا نام مسجد دے کر نہ صرف ہراساں کیا جارہا ہے بلکہ نئے تنازع کو جنم دیا جارہا ہے۔ حالات کے پیش نظر یہاں بھاری تعداد میں پولیس تعینات ہے ۔جب کہ اقلیتی فرقہ کے لوگوں نے بتایا کہ یہاں ایسی کوئی بات نہیں ہے لیکن کچھ لوگ اکثریتی فرقہ لوگوں کو بھڑکارہے ہیں ۔