نئی دہلی : ملک کی راجدھانی دہلی میں فضاء کا ماحول انتہائی ابتر ہوتے جارہا ہے ۔دہلی میں صبح کے اوقات میں گھنا کہر چھارہا ہے ۔ کئی لوگوں نے سانس لینے میں دشواری محسوس کررہے ہیں ۔وہیں کچھ نے آنکھوں میں جلن ہونے کی شکایت کی ہے ۔لودھی روڈ پر پی ایم 2.5او رپی ایم 10کا فیصد خراب سطح پر درج کیا گیا ہے۔کشمیر ، ہماچل پردیش او راتراکھنڈ کے کئی علاقوں میں ہوئی برف باری کے سبب دارالحکومت میں موسم سرد ہوگیا ہے ۔ تاہم ہوا کی کم رفتار کی وجہ سے آلودگی کی سطح بہت بڑھ گئی ہے ۔کشمیر میں بر ف باری کی وجہ سے سیب کی فصل کو بہت نقصان پہنچا ہے ۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن WHO کے مطابق ہندوستان میں ہر سال اسموگ سے ۱۰؍ لاکھ سے زیادہ لوگوں کی موت ہوتی ہے ۔ اور دنیا کے کسی بھی بڑے شہروں کے مقابلے میں دہلی کی ہوا نتہائی زہریلی ہے ۔ ہر سال یہاں کے اسپتالوں میں سانس لینے دشواری کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوجاتا ہے ۔ دہلی کے سری گنگا رام اسپتال کے ڈاکٹر سرینواس کے گوپی ناتھ نے کہا کہ دہلی کی ہوا میں سانس لینا سزائے موت کے برابر ہے ۔ دہلی پولیوشن بورڈ کے افسران کے مطابق آلودگی اچانک بڑھنے کے پیچھے ہوا کی سمت میں بدلاؤ کوبتایا ہے ۔ مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ دہلی کی فضا کو بہتر بنانے کیلئے مرکزی سرکار ہر ممکن کوشش کررہی ہے ۔
انہوں نے عوام کو احتیاطی تدابیر برتنے کی صلاح دی ہے۔ اسی دوران کانگریس پارٹی نے دہلی میں فضا کی خرابی کے ذمہ عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کو ٹھرایا ۔کانگریس کے ترجمان ابھیشک منو سنگھوی نے پارٹی ہیڈ کوارٹر میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت اور سرکاری حکومت اس فضائی آلودگی کو قابو میں کرنے کیلئے اقدامات کریں ۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں آپ حکومت اور مرکزی میں بی جے پی حکومت نے شہریوں کا جینا محال کردئے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ قومی راجدھانی میں ۲۵؍ فیصد بچوں کی زندگی خطرہ میں ہے ۔انہوں نے شیلا ڈکشٹ حکومت کے وقت سبز دارالحکومت کا ایوارڈ دیاگیا تھا ۔ ڈاکٹر سرینواس کے گوپی ناتھ انہوں نے احتیاطی تدابیر بتاتے ہوئے کہاکہ آلودگی کی جگہ جانے سے گریز کریں ۔ دمہ کی دوا ساتھ رکھیں ۔ اگر سانس لینے میں تکلیف ہو تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع ہوں ۔ اپنے منہ پر ماسک یا کپڑا باندھ کر گھر سے نکلیں ۔