دہلی کی شاہی جامع مسجد پر فرقہ پرستوں کی شر انگیزی 

نئی دہلی : ملک میں ماحول خراب کرنے کی کوششوں کے درمیان شاہی جامع مسجد پر بھی شر پسندعناصر کے ذریعہ فرقہ وارانہ فسادات کروانے کی ایک بڑی سازش کی گئی جس کو شاہی امام سید احمد بخاری او ران کے اسٹاف نے دانشمندی کا ثبوت پیش کرتے ہو ئے ناکام بنادیا ۔ لال قلعہ کی فصیل سے وزیر اعظم نریندر مودی کے خطاب کے بعد تقریبا ۱۵ ۔ ۲۰ ؍ افراد پر مشتمل شر پسند جامع مسجد کی گیٹ نمبر ایک سے ہاتھوں میں ترنگا لے کر داخل ہوئے اور نعرہ بازی کرتے ہوئے صدر درواز ہ تک پہنچ گئے ۔ اشتعال انگیز نعروں کے ساتھ بھارت ماتا کی جئے ، بی جے پی زندہ باد ، نریندر مودی زندہ باد ، اٹل بہاری واجپائی زندہ باد سمیت کئی دیگر نعرہ لگائے۔

چنانچہ اس کے جواب میں دو مسلم نوجوان امام بخاری زندہ باد ، شاہی امام زندہ باد کے نعرے لگائے ۔ اس کی اطلاع جیسے ہی شاہی امام کو ہوئی انہوں نے فوراً اپنے سکریٹیری امان اللہ کو ہدایت دی کہ وہ فورا جاکے نعرہ رکوائیں اور کسی قسم کی کوئی حرکت نہیں ہونی چاہئے ۔امان اللہ نے بڑی سمجھداری کے ساتھ شر پسند عناصر کو مسجد کے باہر کرنے میں کامیاب ہوگئے ۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ مسجد کے کسی بھی گیٹ پر کوئی بھی پولیس اہلکار موجود نہیں تھا ۔ اس سلسلہ میں شاہی صحافیوں سے بات کرتے ہوئے شدید غم وغصہ کا اظہا ر کیا ۔انہوں نے کہا کہ فرقہ پرستو ں کی جانب فسادات کرنے کی ایک بہت بڑی سازش تھی ۔ انہوں نے کہا کہ میں ان نعروں کا ذکر نہیں کروں گا جو و ہ لگارہے تھے ۔

انہوں نے کہا کہ ایسا پہلی مرتبہ ہوا کہ شر پسند مسجد کے اندر گھس کے نعرہ بازی کرنے لگے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا مسلمان شر پسند عناصر کو کامیاب ہونے نہیں دے رہا ہے اور صبر و تحمل سے کام لے رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جامع مسجد پر یہ بہت بڑی سازش تھی جو ہم نے ناکام بنادیا ہے او ریہ ہماری بڑی کامیابی ہے ۔