دہلی وقف بورڈ کی جائیدادوں کے کرایوں میں اضافے کا فیصلہ

پچھلے کئی سالوں سے شہر کے اطراف واکناف کی وقف جائیدادو ں کے کرایوں میں اضافہ نہیں کیاگیاتھا۔
نئی دہلی۔شہر کے مسلم سماج کے لئے فلاح بہبود کے کاموں میں اضافے کے لئے دہلی وقف بورڈ نے اپنے نئے چیرمن امانت اللہ خان کی نگرانی میں وقف جائیدادوں کے کرایوں میں اضافہ پر نظر ثانی کافیصلہ لیاہے۔

امانت اللہ خان نے کہاکہ وقف بورڈ جاری کردہ نئے قوانین کے مطابق جوعلاقے کے کمرشیل جائیدادوں میں 2.5فیصد اور رہائشی جائیدادوں کے لئے دو فیصد اضافے کے متعلق کرایوں پر نظر ثانی کے لئے کام کررہا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ’’ دوکان مالک او رکرایہ دار جو نظر ثانی شدہ کرایہ ادا کرنے سے انکارکریں گے انہیں جائیداد سے بیدخل کردیاجائے گا‘‘۔پچھلے کئی سالوں سے شہر کے اطراف واکناف کی وقف جائیدادو ں کے کرایوں میں اضافہ نہیں کیاگیاتھا۔

دہلی وقف بورڈ کے ایک سینئر افیسر نے کہاکہ خان نے وقف پراپرٹی لیس ( ترمیم )رول 2014کے مطابق کرایوں میں نظر ثانی کی ہدایت دی ہے ۔

مذکورہ عہدیدار نے کہاکہ’’نظر ثانی کے بعد کرایوں کی وصولی سے وقف بورڈ کی آمدنی میں کروڑ ہا روپئے کااضافہ ہوگا‘‘۔

وقف بورڈ کی موجودآمدنی سالانہ گیارہ لاکھ روپئے ہے۔شہر بھر میں وقف بورڈ کی 2ہزار سے زائد جائیدادیں ہیں جس میں دوکانات‘ کمرشیل علاقے ‘ رہائشی عمارتیں ‘ اراضیات اور قبرستان شامل ہیں۔

عہدیدار کا کہنا ہے کہ شہر کی زیادہ تر وقف جائیدادیں کا کرایہ دوکانات اوررہائشی گھروں کا پانچ سو سے دو ہزار روپئے ہے۔

انہو ں نے کہاکہ نظر ثانی کے بعد کمرشیل کے لئے چھ سو روپئے ایس ایف ٹی اور رہائشی جائیدادوں کے لئے180ایس ایف ٹی وصول کیاجائے گا۔

عہدیدار نے کہاکہ سچر کمیٹی2006کی رپورٹ کے مطابق دہلی وقف بورڈ کی جائیدادوں کی مالیت 1000کروڑ کی ہے۔