این ائی اے کے ذریعہ گرفتار پانچ ملزمین مزید ریمانڈ پر‘ باقی کو عدالتی تحویل میں بھیجا گیا‘ مولانا محمودمدنی کی جانب سے ایڈوکیٹ نوراللہ نے ملزمین کی پیروی کی۔
نئی دہلی۔ این ائی اے کی حالیہ چھاپہ ماری میں دہلی او ریوپی سے گرفتار مسلم نوجوانوں کو آج دہلی کے پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں پیش کیاگیا۔
جہاں جمعیتہ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمو دمدنی کی ہدایت پر ملزمین کی طرف سے وکلاء موجود تھے۔ جمعیت علما ء ہند کے وکیل ایڈوکیٹ محمد نوراللہ نے بتایا کہ این ائی نے ایک بار پھر عدالت سے ان سبھی ملزمین کے مزید تحویل مانگی ہے۔
ایڈیشنل سیشن جج راکیش سیال نے طرفین کی دلیلوں کی سماعت کے بعد مفتی سہیل او رثاقف کے لئے مزید پانچ دن کے ریمانڈ کی اجازت دی جب کہ ملزم محمد زبیر‘ انیس اور زید کے لئے تین یوم کا ریمانڈ دیا۔
عدالت نے ان کے علاوہ باقی پانچ ملزمین محمد ارشاد‘ سعید ‘ رئیس ‘ظفر او راعظم کو جوعدالتی تحویل میں تہاڑ جیل بھیجنے کی ہدایت دی ۔
جمعیت علما ہند کے وکیل نے جرح کے دوران یہ سوال اٹھایا کہ مزید ریمانڈدینے سے قبل گذشتہ دس یوم کے ریمانڈ کی تفصیل پیش کی جائے جس پر این ائی اے نے تحریری طور پر تفصیل پیش کی۔
ایڈوکیٹ محمدنوراللہ نے بتایا کہ عدالت نے ملزمین کو ان کے رشتہ داروں سے ملنے کی آج اجازت دی حالانکہ این ائی اے کے وکلاء نے اجازت نہ دئے جانے پر مصر تھے۔
عدالت میں موجودرئیس‘سعید ‘ ارشاد او رمفتی سہیل کے رشتہ داروں نے جمعیت علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی کا شکریہ ادا کیاجنھوں نے ان کی درخواست کرتے ہوئے قانونی امداد فراہم کی ہے۔
واضح رہے کہ مولانا مدنی نے اپنے بیان میں کہاتھا کہ جمعیت ہند ان ملزمین کو قانونی امداد فراہم کرے گی۔ جمعیت ہمیشہ سے یہ کہتی رہی ہے کہ دہشت گردی کے نا م پر بے قصور افراد کو نشانہ نہ بنایاجائے۔
وہیں ملزمین کے اہل خانہ کی درخواست پر مولانا سید ارشد مدنی نے ملزمین کو قانونی امداد فراہم کرنے کا فیصلہ کیاتھا۔ جمعیت علماء ہند کی جانب سے مقرر کردہ وکیل ایم ایس خان نے عدالت سے گذار ش کی تمام ملزمین کو عدالتی تحویل میں بھیجا جائے کیونکہ ملزمین سے تفتیش مکمل ہوچکی ہے او رمزید تفتیش کے نام پر پولیس ان کی تحویل حاصل کرنا چاہتی ہے۔