دہلی۔ پولیس نے اس مدرسہ کا دورہ کیا جہا ں پر دس سالہ لڑکی کی عصمت لوٹی گئی‘ دوسرے بچوں سے پوچھ تاچھ

افیسر نے کہاکہ ’’ معصوم کو مبینہ طورپر پانی پیش کیاگیا اور اس کے بعد لڑکی نیم بیہوشی کے عالم میں چلی گئی۔ صبح کو درد کے ساتھ وہ جاگی‘‘۔

افیسر نے مزیدکہاکہ اپنے بیان میں لڑکی نے مولوی کے ہاتھوں جنسی استحصال کی کوئی شکایت نہیں کی۔صاحبہ آباد کے مدرسہ میں دس سالہ معصوم کے ساتھ عصمت ریزی کے ایک روز بعد دہلی پولیس کرائم برانچ کی اسپیشل ٹاسک فورس ٹیم( ایس ٹی ایف) جمعرات کے روز ان بچوں کا بیان قلمبند کرنے کے لئے مدرسہ پہنچی جنھوں نے لڑکی سے ملاقات کی تھی۔

پولیس کے مطابق لڑکی نے سیکشن164سی آر پی سی کے تحت مجسٹریٹ کے روبر و دئے گئے بیان میں کاکہ نابالغ نے لڑکی مدرسہ کی چھت پر لے کر گیا اور اس کے بعد مولوی جاتے ہی دوسری منزل پر لے کر آیا۔ وہاں پر اس کی چار پانچ بچوں اور ایک کم عمر سے ملاقات ہوئی۔

اس نے کہاکہ دوسری منزلہ کی ریلنگ اور چھت پر لڑکی کو مت لے جاؤ ۔ دیگر بچوں نے اس کی بات نہیں مانی اور اسی بات پر اس کی پٹائی بھی کی گئی‘‘۔

پولیس نے کہاکہ ایس ٹی ایف ٹیم کا مدرسہ جانے کا مقصد لڑکی کے بیان کا جائزہ لینا ہے۔ ایک افیسر نے کہاکہ ’’ ایس ٹی ایف نے اپنے ساتھ فارنسک ماہرین بھی لے کر گئی ہے تاکہ شواہد اکٹھا کئے جاسکیں‘‘۔

انہو ں نے مزیدکہاکہ لڑکی نے اپنے بیان میں یہ نہیں کہا ہے کہ کسی مولوی نے اس کے ساتھ بدسلوکی کیا جنسی استحصال کیا۔تحقیقاتی عہدیدار لڑکی کے دوست کی تلاش کررہے ہیں لڑکی نے جس کا نام اپنے بیان میں لیاہے۔

ایک پولیس افیسر نے کہاکہ ’’ لڑکی گھر پر تھی جب اس کے دوست کا فون کال موصول ہوا۔ بعد ازاں ایک اور فون کال آیا جس نے دوست کا بھائی ہونے کا دعوی کیاتھا۔ جس نے کہاکہ اس کا بھائی گھر کے باہر اس سے ملاقات کرنا چاہ رہا ہے۔

لڑکی مارکٹ گئی اور اس فرد نے دوبارہ فون کیااو رکہاکہ کسی اور مقام پر وہ اس کا انتظار کررہا ہے‘‘۔ پولیس کو جانکاری ملی ہے کہ لڑکی کے دوست کو بھائی بہن نہیں ہیں۔پولیس نے کہاکہ لڑکی کادعوی ہے کہ فون کرنے والے لڑکے نے اس کے بھائی کے ساتھ اٹو میںآنے کو کہا۔ افیسر کا کہنا ہے کہ’’ مبینہ طور پر اس نے لڑکی کو مدرسہ لے جانے کی دھمکی دی ۔ مدرسہ کی چھت پر پڑے لکڑے کے پیچھے چھپ جانے کو بھی کہا‘‘۔

لڑکی نے کہاکہ کسی نے پکار ا اور نیچے چلے گئے۔افیسر نے بتایا کہ ’’ وہ واپس آیااور کہنے لگا کہ سیڑھیوں سے نیچے جائیں گے۔ کچھ دیر بعد نابالغ نے مبینہ طور پر لڑکی کو پانی پیش کیا جس کو پینے کے بعد وہ بیہوش ہوگئی۔

لڑکی کی صبح درد کے ساتھ ہوئے‘‘۔ لڑکی کے گھر والوں کا یہی کہنا ہے کہ وہ ملزم کو جانتے نہیں ہیں۔