نئی دہلی۔ اسلام فوبیا کے ایک اور واقعہ میں ایک تیم خانہ نے حجاب استعما ل کرنے کی وجہہ سے 27سالہ خاتون ملازمت کے لئے دی گئی درخواست کو مسترد کردیا۔انڈین ایکسپریس میں شائع خبر کے مطابق نڈال زویا جو پٹنہ کی رہنے والی ہے اور دہلی میں ملازمت تلاش کررہی ہے اور جنھوں نے ممبئی کے ٹاٹا انسٹیٹوٹ آف سماجی سائنس سے سماجی کاموں میں اپنی ماسٹرس کی ڈگری مکمل بھی کی ہے۔
اکٹوبر کے مہینے میں انہوں نے لڑکی کے ایک یتیم خانہ جو کوٹلہ مبارک پور میں ہے میں ملازمت کے لئے ایک درخواست دی تھی ۔ انتظامیہ نے انہیں ان لائن ٹسٹ لکھنے اور فوٹو روانہ کرنے کے لئے کہابھی تھا۔تاہم انتظامیہ نے ان کی درخواست کو محض اس لئے مسترد کردیا کیونکہ وہ حجاب کا استعمال کرتی ہیں۔
ایک میل میں جو یتیم خانہ کے صدر اور سی ای او ہیں ہرش ومار نے لکھا کہ یہ ادارہ ’’ مذہبی نہیں ہے‘‘۔ انہوں نے اگے لکھا کہ و ہ ایک کیلومیٹر کے فاصلے سے بھی مسلمان دیکھائی دیتی ہیں۔جس پر ردعمل پیش کرتے ہوئے جواب میں زویا نے لکھا کہ حجاب میر ے لئے اہمیت کا حامل ہے۔
بعدازاں منگل کے روز مسٹر ورما نے لکھا کہ’’مجھے یہ جان کرتعجب ہوا کہ دقیانوسی اسلام آپ کے لئے اہمیت کا حامل ہے انسانیت نہیں!اور مزیدلکھا کہ تمہاری اعلی تعلیم ناکارہ ثابت ہوئی‘‘۔انہوں نے مزیدلکھا کہ ہم نے دوسری مسلم لڑکی کو ملازم رکھ لیاہے جو آزاد ذہن کی اور مذہبی نظریہ کی حامل نہیں ہے۔