نئی دہلی۔ ہر چیز کو گوشت سے جوڑنے کی قواعد کے پیش نظر ایسٹ کارپوریشن نے ایک متنازعہ قرارداد کومنظوری دی ہے تاکہ گوشت کی دوکان کے لئے جنرل لائسنس سے ہٹ کر لائسنس جاری کرنے کا عمل شروع کیاجائے۔
اس کا مقصد ’’ سماجی ہم آہنگی کو برقرار رکھنے‘‘ کی کوشش کا حصہ بتایاگیاہے۔مذکورہ قرارداد میں گوشت کی دوکانوں کو 24قسم کے جنرل ٹریڈ سے ہٹادیاگیا ہے جنھیں دہلی ماسٹر پلان 2021سیکشن15.6.3کے تحت رہائشی علاقے میں ٹریڈکو منظوری دی گئی ہے۔
اس سیکشن کے تحت منظوری دئے گئے دیگر ٹریڈ میں باربر کی دوکان‘ لاونڈری ‘ بیکری او ردیگر شامل ہیں ‘ جس کے لئے گروانڈ فلور پر 20ایس کیوایم کی کم سے کم ایک دوکان ضروری ہے۔
پچھلے ایک سال میں ای ڈی ایم سے گوشت پروڈکٹ سے متعلق آرڈرس کی منظوری میں مصروف رہا ۔ ڈسمبر6کے روز ای ڈی ایم سی اسٹانڈنگ کمیٹی نے حل نکالاتھاکہ’’ صرف وہ گوشت قانونی ہے جس کو جمع کرکے رکھا گیا ہے وہیں تمام قسم کے نان ویجٹرین کھانے مکمل طور ممنوع قراردئے جائیں گے‘‘۔
اگست میں مجالس مقامی نے تمام ہوٹلوں کے لئے احکامات جاری کئے کہ وہ ہلال‘ جھٹکا کا نشان لگائیں۔ بقر عید سے قبل لوگوں سے کہاگیا کہ وہ گوشت ڈسپوزل میں رکھیں جو خاص طور پر تیار کئے گئے پلاسٹک بیاگس ہیں تاکہ بیماریوں سے بچا جاسکے۔
مذکورہ قرارداد برائے لائسنس کو قانون اور عام ضرور کی کمیٹی کے چیرمن گویند اگروال کے پاس بھیجا گیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’ عوامی جذبات کو پیش نظر رکھ کر گوشت کی دوکانوں کے لئے ایک علیحدہ پالیسی اختیار کی جائے گی۔
کارپوریشن کو ایسے تجاویز دہلی ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کو ماسٹر پلان میں ترمیم کے لئے روانہ کرنا چاہئے‘‘۔اس میں مزید کہاکیا ہے کہ ’’ ہمارے سماج میں اکثریت گوشت کے اشیاء کا استعمال نہیں کرتے اور گوشت کی دوکانیں کھولنا لوگوں میں بے چینی کی وجہہ بن رہا ہے‘ جو اکثر کشیدگی کی شکل اختیار کررہے ہیں۔ اس قسم کے واقعات ہماری جانکاری میں ہیں اور یہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لئے سنگین خطرہ ہے اور فساد کی وجہہ بن رہا ہے‘‘۔
اس قرارداد کو سیکشن74اور دہلی میونسپل کارپوریشن ایکٹ کے تحت پیش کرنے کے بعد ایوان نے پیر کے روز اس کو منظوری دیدی ہے۔ مجالس مقامی نے راجدھانی کی تمام ہوٹلوں کے لئے ہلت لائسنس کو لازمی قراردیدیا ہے۔