سابق فوجی عہدیدار کے بیٹے کا لیپ ٹاپ اور پاسپورٹس ضبط، پیدائشی ہندو لیکن اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کا انکشاف
پاناجی۔/4فبروری، ( سیاست ڈاٹ کام ) این آئی اے کے حکام نے آج ریٹائرڈ سینئر فوجی عہدیدار کے لڑکے سمیر ساردنا سے تفتیش کی جسے گوا پولیس نے گرفتار کیا ہے۔ واسکو ریلوے اسٹیشن پر مشتبہ نقل و حرکت کی بناء اس کی گرفتاری عمل میں لائی گئی اور ملک بھر میں بم دھماکوں کے تعلق سے معلومات اکٹھا کی جارہی ہیں۔ این آئی اے کے عہدیدار آج صبح یہاں پہنچے اور کرائم برانچ آفس میں انہوں نے سمیر ساردنا سے پوچھ تاچھ کی۔ ساردنا کے والد دہرہ دون کے سابق میجر جنرل ہیں۔ ساردنا کو واسکو ریلوے اسٹیشن پر 5 پاسپورٹس اور ایک لیپ ٹاپ کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔ اے ٹی ایس نے لیپ ٹاپ کے پاس ورڈ کا پتہ چلانے میں کامیابی حاصل کرلی اور اس میں موجود ای میلس و دستاویزات تک رسائی حاصل کرلی ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ وہ ماضی میں ملک بھر میں جو بم دھماکے ہوئے ان کے تعلق سے معلومات اکٹھا کررہا تھا۔ اے ٹی ایس کے ایک عہدیدار نے قبل ازیں اپنی شناخت مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا کہ تاحال ہم کسی دہشت گرد منصوبہ سے اس کا تعلق قائم نہیں کرسکتے کیونکہ تحقیقات ابھی جاری ہیں۔ ساردنا 44سالہ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ ہے
اور اسے تعذیرات ہند کی دفعہ 41کے تحت گرفتار کیا گیا ہے جو احتیاطی گرفتاری سے متعلق ہے۔ وہ 22جنوری سے ریلوے ڈارمیٹری میں قیام کئے ہوئے تھا اور اس میں مسلسل توسیع کی جارہی تھی۔ ساردنا ممبئی میں ملازمت کرتا ہے اور مختلف ملٹی نیشنل کمپنیوں جیسے ایکسنچر نے ہانگ کانگ، ملیشیاء اور سعودی عرب میں پوسٹنگ دی تھی۔ پولیس تحقیقات میں یہ بھی پتہ چلا کہ وہ پیدائشی ہندو ہے لیکن اسلامی تعلیمات عمل کررہا تھا۔ گوا پولیس نے مبینہ طور پر آئی ایس کے تحریر کردہ مکتوب کے بعد چوکسی اختیار کرلی تھی جس میں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر دفاع منوہر پاریکر کو ہلاک کرنے کی دھمکی دی گئی تھی۔ یہ مکتوب 13جنوری کو سکریٹریٹ کو موصول ہوا اور اسے اے ٹی ایس کے حوالے کردیا گیا ہے۔ پولیس نے دہشت گرد پہلوؤں سے تحقیقات کے نتیجہ میں شام، نائیجیریا اور یمن کے ایک شہری کو گزشتہ ہفتہ مقررہ مدت سے زائد قیام پر حراست میں لے لیا تھا۔
مشتبہ آئی ایس حامی شخص 15دن کیلئے
این آئی اے تحویل میں
نئی دہلی۔/4فبروری ، ( سیاست ڈاٹ کام ) آئی ایس آئی ایس کے ایک مشتبہ شخص کو مبینہ طور پر ہندوستان میں دہشت گرد حملوں کی سازش کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اسے دہلی کی عدالت نے 19فبروری تک این آئی اے تحویل میں دے دیا۔ نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی ( این آئی اے ) نے مدھیہ پردیش سے گرفتار کئے گئے اظہر اقبال کو آج ڈسٹرکٹ جج امرناتھ کے روبرو پیش کیا جنہوں نے بند کمرہ میں کارروائی چلائی۔ ذرائع نے بتایا کہ این آئی اے نے 15دن کیلئے تحویل میں دینے کی خواہش کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اظہر اقبال کی تفتیش ضروری ہے تاکہ اس کے دیگر ساتھیوں کے بارے میں معلومات حاصل کی جاسکیں، اور یہ بھی پتہ چلے کی ان کا فنڈز اکٹھا کرنے کا طریقہ کار کیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ این آئی اے نے عدالت سے کہا کہ ملزم کو ملک کے مختلف مقامات پر تحقیقاتی غرض سے لیجانا بھی ضروری ہے۔ اظہر اقبال بارکھیدا ریزن، مدھیہ پردیش کا ساکن ہے۔ این آئی اے نے آئی ایس کے حامیوں کے خلاف مہم کے حصہ کے طور پر کارروائی کرتے ہوئے اسے گرفتار کیا ہے۔ 25جنوری کو ملک بھر میں 12مشتبہ آئی ایس حامی گرفتار کئے گئے اور انہیں 13دن کیلئے این آئی اے تحویل میں دیا گیا ہے۔