دہشت گردی کو روکنے پاکستان سے ٹرمپ اور مودی کا مطالبہ

امریکہ اور ہندوستان دہشت گردی کی لعنت کے شکار ۔ کٹر اسلامی دہشت گردی کو تباہ کردیں گے ۔ مشترکہ ہند۔امریکہ بیان میں عہد

واشنگٹن 27 جون (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ اور ہندوستان کے درمیان سکیورٹی شراکت کو غیرمعمولی اہم بتاتے ہوئے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ دو بدو ملاقات کے بعد کہا کہ دونوں ممالک ’’دہشت گردی کی لعنت‘‘ کا شکار ہیں اور ’’دونوں ہی پُرعزم ہیں کہ دہشت گرد تنظیموں کو اور ان کو حوصلہ دینے والے کٹرپسند نظریہ کا صفایا کردیں گے۔ ہم کٹر اسلامی دہشت گردی کو تباہ کردیں گے‘‘۔ اور پاکستان کی سرپرستی والی سرحد پار دہشت گردی کا واضح اور راست حوالہ دیتے ہوئے مشترکہ ہند۔ امریکہ بیان میں کہا گیا کہ دونوں قائدین نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین کو سرحد پار دہشت گردی کے لئے استعمال سے روکنے کو یقینی بنائے۔ وزیراعظم مودی اور صدر ٹرمپ نے آئی ایس آئی ایس، جیش محمد، لشکر طیبہ اور ڈی کمپنی جیسے دہشت گرد گروپوں کے خلاف اپنی لڑائی کو مزید تقویت دینے کا عہد بھی کیا۔ دونوں قائدین نے وائٹ ہاؤس میں اپنی پہلی ملاقات کے دوران اتحاد و اتفاق، تال میل کا بھرپور مظاہرہ کیا۔ دونوں ملکوں نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ اپنی سرزمین سے سرگرم گروپوں کی طرف سے کئے گئے ممبئی، پٹھان کوٹ اور دیگر سرحد پار دہشت گرد حملوں کے سازشیوں کو سرعت کے ساتھ انصاف کے کٹھہرے میں پہونچائے۔ مودی اور ٹرمپ نے دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں کو جڑ سے اُکھاڑ پھینکنے اور دہشت گردی کے خلاف جاری لڑائی کی مساعی کو مزید مستحکم بنانے کا عہد کیا۔ مودی نے وائٹ ہاؤس کے روز گارڈن میں ٹرمپ کے ساتھ مشترکہ صحافتی بیان کی اجرائی کے موقع پر اخباری نمائندوں سے کہاکہ ’’دہشت گردی کا خاتمہ ہمارے لئے انتہائی اہم ترجیحات میں شامل ہے‘‘۔ دونوں قائدین کی ملاقات کے بعد جاری صحافتی بیان میں جانبین نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ دیگر ممالک پر دہشت گرد حملوں کے لئے اس کی سرزمین کا استعمال نہ کیا جائے۔ دونوں قائدین کی ملاقات سے قبل امریکی محکمہ خارجہ نے کشمیری عسکریت پسند گروپ کے سربراہ سید صلاح الدین کو عالمی دہشت گرد قرار دیتے ہوئے چوٹی کانفرنس کے لب و لہجہ کا تعین کردیا تھا۔

دفتر خارجہ کے اس اقدام نے پاکستان کی سرزمین سے اُٹھنے والی اس دہشت گردی کے خلاف سخت پیغام دے دیا تھا جس (دہشت گردی) سے ہندوستان مجروح و متاثر ہورہا ہے۔ دونوں قائدین نے دوران ملاقات القاعدہ، آئی ایس آئی ایس، جیش محمد، لشکر طیبہ، ڈی کمپنی (انڈر ورلڈ ڈان اور دہشت گردی کے سازشی ذہن داؤد ابراہیم) جیسے گروپوں اور ان کی ملحقہ تنظیموں سے لاحق دہشت گردی کے خطرات کے خلاف لڑائی میں اپنے تعاون کو مزید مستحکم بنانے کا عہد کیا۔ اس ملاقات کے دوران جو غیر معمولی پرتپاک رہی، اس میں H-1B ویزا اصلاحات اور ماحولیاتی تبدیلی جیسے حساس مسائل کا کوئی تذکرہ نہیں ہوا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے یہ توثیق بھی کی کہ اس نے کئی ملین ڈالر مالیتی طیارہ بردار جہاز کی ہندوستان کو فروخت اور تقریباً 20 گارجین ،رونس کی علیحدہ خریدی کو منظوری دی ہے۔

 

پروٹوکول سے قطع نظر ٹرمپ نے مودی کو وائیٹ ہاؤس کی سیرکروائی
ابراہم لنکن کے کمرہ کا دورہ، تمام کابینی وزراء کی موجودگی میں عشائیہ میں شرکت، مودی کا ٹرمپ اور میلانیا سے اظہارتشکر

واشنگٹن ۔ 27 جون (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے جس طرح اپنے دورہ امریکہ کا آغاز کیا ہے وہ یقینا انفرادی نوعیت کا ہے کیونکہ صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ نے مودی کو نہ صرف پورے وائیٹ ہاؤس کی سیر کروائی بلکہ درمیان میں ہلکا پھلکا مذاق بھی کرتے رہے اور بعدازاں وائیٹ ہاؤس میں دورہ پر آئے مہمان نریندر مودی کیلئے خصوصی عشائیہ بھی ترتیب دیا گیا جو وائیٹ ہاؤس میں کسی بھی بیرونی سربراہ مملکت کیلئے ٹرمپ انتظامیہ کے ذریعہ ترتیب دیا گیا پہلا عشائیہ تھا۔ اس موقع پر مودی نے وہاں موجود مہمانوں سے خطاب کرتے ہوئے سب سے پہلے انہوں نے عشائیہ کیلئے مدعو کئے جانے کیلئے اظہارتشکر کیا اور کہا کہ یہ سچ ہیکہ انہوں نے (مودی) امریکہ میں بہت کم وقت گذارا ہے لیکن جو بھی وقت گزارا ہے وہ بالکل ایسا ہی تھا جیسے وہ اپنے وطن میں ہوں۔ اس عشائیہ میں ٹرمپ کے علاوہ خاتون اول میلانیا ٹرمپ اور نائب صدر مائیک پنس بھی موجود تھے۔ علاوہ ازیں ٹرمپ انتظامیہ کے اعلیٰ سطح کے کابینی ارکان بشمول وزیردفاع جیمس میاٹس، وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن، وزیرکامرس و لبرراس، وزیرمالیات اسٹیوموشن اور قومی سلامتی مشیر لیفٹننٹ جنرل ایچ آرمیک ماسٹر نے بھی عشائیہ میں شرکت کی۔

ڈنرٹیبل پر دونوں طرف 13-13 کرسیاں لگائی گئی تھیں جہاں ٹرمپ کے چیف آف اسٹاف رینس پرائبس اور سینئر شیروٹرمپ کے دایاد جاڑوکوشنر بھی موجود تھے۔ میلانیا ٹرمپ کی جانب سے کاک ٹپ استقبالیہ میں شرکت کے بعد تمام مہمان وائیٹ ہاؤس کے بلیوروم پہنچ گئے۔ اس موقع پر بھی مودی نے میلانیا ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ جس طرح انہوں نے میرے اعزاز میں استقبالیہ ترتیب دیا ہے وہ نہ صرف ان کا (مودی) اعزاز ہے بلکہ ہندوستان کی 1.25 ملین عوام کا اعزاز ہے۔ اس موقع پر ٹرمپ نے ازراہ مذاق کہا کہ جیسے ہی میڈیا وہاں سے روانہ ہوگا ہم ٹوسٹ کریں گے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہیکہ مودی ا ورٹرمپ کے درمیان جو گرمجوشی دیکھی گئی وہ سابق صدر اوباما کے ساتھ بھی نہیں دیکھی گئی۔ دونوں ہی بہت جلد گھل مل گئے۔ یہاں تک کہ ٹرمپ نے مودی کو اپنی رہائش گا ہ کا دورہ کرنے کی بھی دعوت دے دی یعنی وائیٹ ہاؤس کے وہ حصے جہاں عام طور پر دورہ پر آئے ہوئے سربراہان مملکت کو نہیں لے جایا جاتا جن میں لنکن بیڈروم بھی شامل ہے۔ ٹرمپ نے مودی کو لنکن کے مشہور معروف گیئسبرگ کے خطاب کے ایک نقل بھی حوالے کی اور وہ ڈیسک بھی دکھائی جس پر ابراہم نکن لکھنے پڑھنے کا کام کرتے تھے۔ یاد رہیکہ حالیہ دنوں میں ہندوستان نے چین ۔ پاکستان معاشی راہداری پر زبردست تشویش کا اظہار کیا تھا اور ڈونالڈ ٹرمپ نے دونوں ممالک ہندوپاک کو ایک دوسرے کی مطلق العنانی اور سرحدی احترام کا مشورہ دیا تھا۔ چین کے بیلٹ اینڈ روڈانیشیٹیو (BRI) جو صدر چین ژی جن پنگ کا پسندیدہ پراجکٹ ہے اور مزید یہ کہ 50 بلین ڈالرس کی مالیت والے چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور (CPEC) جو بی آرآئی کا حصہ ہے، وہ پاکستانی مقبوضہ کشمیر(POK) سے ہو کر گزرتا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ اس بات کی خواہاں ہیکہ دنیا کے تمام ممالک اپنے سرحدی تنازعات پرامن طریقہ سے بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے حل کریں۔

ہندوستان، موقعوں کی سرزمین : مودی
نیدرلینڈس کیساتھ کئی شعبوں میں یادداشت مفاہمت پر دستخط
ایمسٹرڈم ۔ 27 جون (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے ہندوستان کی ترقی میں نیدرلینڈس کو اس کا ایک ’’فطری ساجھیدار‘‘ قرار دیتے ہوئے ڈچ کمپنیوں کو اپنے ملک میں سرمایہ کاری کی دعوت دی اور کہا کہ ہندوستان موقعوں کی سرزمین ہے۔ مودی نے ہالینڈ وزیراعظم مارک روٹ سے باہمی تعلقات کے بعد مختلف سرکردہ کمپنیوں کے سربراہان سے بات چیت کرتے ہوئے تجارت، ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری پر توجہ مرکوز کی۔ دونوں ملکوں نے سماجی سیکوریٹی، آبی تعاون اور تہذیبی تعاون کے شعبوں میں تین یادداشت ہائے مفاہمت پر دستخط کئے۔ مودی نے صنعتوں اور تجارتی اداروں کے سربراہان بات چیت کے دوران مودی نے کہا کہ عالمی معیارات کے مطابق معیارات کے نفاذ اور تجارت کو آسان بنانے کیلئے ان کی حکومت نے کئی اصلاحات کئے ہیں۔ وزیراعظم نے اپنے تین قومی دورہ کے تیسرے اور آخری مرحلہ کے تحت یہ دورہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ رئیل اسٹیٹ اور دفاع کے بشمول مختلف شعبوں میں بیرونی راست سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے ہندوستان نے 700 اصلاحات کئے ہیں۔ نریندر مودی نے کہا کہ زائد از 7 فیصد شرح ترقی، 1.25 ارب عوام اور 35 سال سے کم عمر کے 80 کروڑ افراد کے ساتھ ہندوستان موقعوں کی سرزمین ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان دونوں ملکوں کے مابین تعاون میں پانی ایک بنیادی شعبہ ہے۔ پانی کے تحفظ ا ور آبپاشی کیلئے دونوں ملک باہمی تعاون کو فروغ دے سکتے ہیں۔