بغیر ڈرائیور کی کاریں تیار کرنے پر وزیر اعظم نریندر مودی کا اظہار ِ ستائش
نئی دہلی۔/4اکٹوبر، ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان اور سنگاپور نے آج دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خطرہ سے نمٹنے کیلئے باہمی تعاون کو مضبوط کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جبکہ وزیر اعظم نریندر مودی نے سرحد پار کی دہشت گردی اور مذہبی شدت پسندی کو سماجی تانے بانے کیلئے خطرناک قرار دیا ہے۔ نریندر مودی نے سنگاپور کے ہم منصب کے ساتھ کلیدی شعبوں بشمول تجارت اور سرمایہ کاری میں تعاون بڑھانے کیلئے امکانات پر تبادلہ خیال کیا ہے کہا ہے کہ ہندوستان اور سنگاپور کے درمیان حکمت پر مبنی تعلقات کیلئے دفاع اور سیکوریٹی میں باہمی تعاون کی ضرورت ہے۔ مشترکہ میڈیاکانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے وزیر اعظم سنگاپور نے دہشت گردی کی مذمت کی اور اڑی ( کشمیر ) کے حملہ میں جان بحق سپاہیوں کے افراد خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا۔ جبکہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ دہشت گردی بالخصوص سرحد پار کی دہشت گردی اور مذہبی شدت پسندی ہمارے سماج کیلئے ایک سنگین چیلنج بن گئے ہیں جس کے نتیجہ میں سماجی تانے بانے بکھرجانے کا خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ میرا یہ ایقان ہے کہ جو لوگ امن اور انسانیت پر یقین رکھتے ہیں وہ ان خطرات کے خلاف اُٹھ کھڑے ہوجائیں لہذا ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ لاحق خطرات بشمول سائبر سیکوریٹی کا مقابلہ کرنے کیلئے باہمی تعاون کو مزید بڑھایا جائے۔
نریندر مودی نے یہ بھی نشاندہی کی کہ دونوں ممالک کی سرحدیں ساحل سمندر سے ملتی ہیں۔ سمندری رابطوں کو کھلا رکھا جائے اور بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کی جائے۔ علاوہ ازیں دونوں ممالک نے 3 معاہدوں بشمول قانون حق اختراع و ایجاد اور کاروباری تبادلہ اور مصنوعات کی تیاری میں تعاون پر دستخط کئے ہیں۔ تجارت اور سرمایہ کاری میں باہمی تعاون کو سنگ میل قرار دیتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ ہندوستان نے ایک مضبوط معاشی ترقی کی راہ اختیار کی ہے اور اس سفر میں سنگاپور ایک قابل اعتماد ساتھی بن سکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ دنیا بھر میں سنگاپور پہلی مرتبہ بغیر ڈرائیور کی کاریں تیار کرنے کا تجربہ کررہا ہے جو کہ بہت جلد فروخت کی جائیں گی، لیکن میری یہ تمنا ہے کہ سنگاپور کو ترقی کی بلندیوں تک لے جانے کیلئے وزیر اعظم لی ‘ ڈرائیور کی نشست پر براجمان رہیں تاکہ ہند۔ سنگاپور تعلقات کو نئی جہت عطا ہوسکے۔