نئی دہلی۔یونین ہوم منسٹری کیرالا نژاد پاپلر فرنٹ آف انڈیاپر دہشت گرد سے تعلقات کے الزامات کے تحت امتناع عائد کرنے کی پوری تیاری کرچکی ہے ۔ مگر مذکورہ تنظیم نے اس پر لگائی گئے تمام الزامات کو مسترد کردیا ہے۔
نیشنل انوسٹی گیشن کمیٹی( این ائی اے ) نے منسٹری کوپی ایف ائی کے متعلق ایک رپورٹ داخل کی جس میں مذکورہ تنظیم پر دہشت گردوں سے رابطہ کا الزا م عائد کیاگیا ہے‘ اس کے علاوہ دہشت گرد کیمپ‘ بم تیار کرنے کی تربیت کے بھی الزام عائد کئے گئے ہیں جس سے ثابت ہے کہ یواے پی اے کے تحت تنظیم پر امتناع عائد کردیاجائے گا۔
این ائی اے جن واقعات کی بنیاد پر پی ایف ائی پر دہشت گردسرگرمیوں میں ملوث ہونے کی بات کررہی ہے وہ یہ ہیں۔کیرالا کے اڈوکی ضلع میں پروفیسر پام کا گلا کاٹنے کاواقعہ‘ کننور میں ٹریننگ کیمپ چلانا جہا ں سے این ائی اے نے مبینہ طور پر تلوار ‘ دیسی ساختہ بم‘ ای ای ڈی تیار کرنے والا سامان ‘ آر ایس ایس لیڈر اندیش کمار کے بنگلور میں قتل‘دیگر تنظیموں اسلامک اسٹیٹ الہندی کے ساتھ ملکر ساوتھ انڈیا کے مختلف حصوں میں بم دھماکہ انجام دینے کے واقعات شامل ہیں۔
ہوم منسٹری کے عہدیداروں نے کہاکہ پی ایف ائی کے دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے بہت سارے ثبوت او رشواہد ہمارے پاس موجود ہیں جس کے ذریعہ وہ ساوتھ انڈیامیں دہشت گردسرگرمیوں کو انجام دینے کی فراخ میں تھے اور اب مرکزی حکومت اس معاملے میں خاموشی تماشائی بن کر نہیں رہے گی۔
افیسروں نے اپنی حکمت عملی کی وضاحت سے انکار کرتے ہوئے کاروائی کی بات کی اور کہاکہ ہوم منسٹری کی جانب سے پی ایف ائی کے خلاف شکنجہ کسنے کی تیاری کررہی ہے اور یو اے پی اے کے تحت ان پر امتناع کیاجائے گا۔
پی ایف ائی کے نیشنل ایکزیکیٹو کونسل ممبر پی کویا نے سختی کے ساتھ این ائی اے کے دعوی کی مذمت کی او رکہاکہ ایجنسی ہماری سرگرمیوں کے متعلق ہم سے اب کسی قسم کی جانکاری حاصل نہیں کی ہے‘ اور نہ ہی اس ضمن میں اب تک کوئی تحقیقات نہیں ہوئی ہے۔
پی ٹی ائی سے فون پر بات کرتے ہوئے کویا نے کہاکہ ’’ پی ایف ائی کے کارکن مخالف ملک نے زیادہ حب الوطن ہیں۔ ہم نے کبھی کوئی دہشت گرد کیمپ نہیں چلایا ہے اور نہ ہی اس قسم کی سرگرمیو ں میں ملوث ہیں۔ یہاں پر ہمیں دہشت گرد گروپ کہنے کا کوئی جواز نہیں بنتا اور نہ ہی ہم پر دہشت گرد تنظیم کا لیبل لگایا جاسکتا ہے‘‘۔
کویانے کہاکہ پچیس سالوں میں ہماری تنظیم پرصرف دس مقدمات درج ہوئے ہیں او ریہ ایک معمولی بات ہے۔
انہوں نے دعوی کیاہے کہ حالیہ دنوں میں آرایس ایس اور سی پی ائی ایم کے درمیان کیرالا میں تشدد کے واقعات میں سینکڑوں لوگ مارے گئے مگر دونوں میں سے کسی بھی گروپ کو آج تک ملک دشمن قرارنہیں دیا۔پی ایف ائی 23ریاستوں میں پھیلی ہوئی ہے اور کیرالا کے بشمول ٹاملناڈو اور کرناٹک میں اس کا بہترین موقف ہے۔