دہشت گردی، این ایس جی رکنیت اور آبدوز ڈاٹا کے افشاء پر تبادلہ خیال

وزیراعظم نریندر مودی کی صدر فرانس فرینکوئس ہالینڈ، صدر ترکی رجب طیب اردغان اور وزیراعظم برطانیہ تھریسامے سے علحدہ ملاقاتیں
ہنگزو۔ 5 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے آج صدر فرانس فرینکوئس ہالینڈ اور برطانیہ کے یوروپی یونین سے اخراج کے بعد پہلی مرتبہ وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے والی تھریسامے سے علحدہ ملاقات کی۔ جی 20 چوٹی اجلاس کے موقع پر ہوئی ان ملاقاتوں میں نریندر مودی نے فرینکوئس ہالینڈ سے ہندوستانی اسکورپین آبدوزوں کے خفیہ ڈاٹا کے افشاء کا معاملہ اٹھایا۔ یہ آبدوزیں فرانس کی دفاعی کمپنی DCNS کے اشتراک سے ممبئی میں تیارکی جارہی تھیں۔ چین کے مشرقی شہر میں جہاں آج چوٹی اجلاس کا دوسرا اور آخری دن تھا۔ نریندر مودی نے صدر ترکی رجب طیب اردغان سے بھی علحدہ ملاقات کی۔ انہوں نے ہندوستان کی نیوکلیئر سپلائر گروپ (این ایس جی) رکنیت سازی کے معاملہ میں بھی بات کی۔ وزیراعظم برطانیہ تھریسامے سے ملاقات کے دوران انہوں نے برطانیہ کے یوروپی یونین سے اخراج کے فیصلہ کے بعد نئے مواقع کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ فرینکوئس ہالینڈ سے ملاقات کے دوران انہوں نے اسکورپین کلاس آبدوزوں سے متعلق انتہائی حساس ڈاٹا کے افشاء کا معاملہ اٹھایا۔ وزارت امورخارجہ کے ترجمان وکاس سروپ نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو یہ بات بتائی۔ ہندوستانی بحریہ کی جانب سے ممبئی میں فرانس کی دفاعی کمپنی ڈی سی این ایس کے اشتراک سے تیار کئے جارہے چھ انتہائی عصری آبدوزوں کی صلاحیتوں سے متعلق 22 ہزار صفحات سے زائد خفیہ مواد کا افشاء ہوا تھا۔ سمجھا جاتا ہیکہ سمندر پار یہ افشا عمل میں آیا۔ صدر ترکی رجب طیب اردغان سے ملاقات کے دوران وزیراعظم نے 48 رکنی نیوکلیئر سپلائر گروپ میں ہندوستان کی رکنیت کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ اردغان سے یہ ملاقات اس لئے بھی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ ترکی ان چند ممالک میں ایک ہے جس نے چین کے ساتھ مل کر ہندوستان کی کوشش روک دی تھی۔ سیول میں جون میں این ایس جی کے پلینری اجلاس میں ہندوستان کو ناکامی ہوئی تھی۔ چین نے اعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستان نے نیوکلیئر عدم پھیلاؤ معاہدہ (این پی ٹی) پر دستخط نہیں کئے ہیں۔ ترکی نے بھی منحرف مسلم رہنما فتح اللہ گلین کے حامیوں کی ہندوستان میں موجودگی پر تشویش کا اظہار کیا۔ ترکی میں حالیہ ناکام بغاوت کیلئے فتح اللہ گلین کو موردالزام قرار دیا جارہا ہے۔ سروپ نے بتایا کہ ترکی کے ساتھ شہری ہوابازی کے شعبہ میں تعاون میں اضافہ پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ وزیراعظم نریندر مودی نے وزیراعظم برطانیہ تھریسامے سے کہا کہ یوروپی یونین سے اخراج کے بعد بھی برطانیہ ہمارے (ہندوستان) لئے ایک اہم پارٹنر رہے گا۔ انہوں نے حال ہی میں جی ایس ٹی بل کی منظوری کا بھی ذکر کیا جس کے نتیجہ میں برطانیہ کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری روابط کو مزید فروغ ملے گا۔ دونوں قائدین نے دفاعی پارٹنر شپ میں اضافہ پر بھی بات کی اور مودی نے برطانوی فرمس کو ہندوستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ دہشت گردی سے لاحق چیلنجس پر بھی انہوں نے بات کی اور کہا کہ یہ دنیا کیلئے اس وقت سب سے بڑا خطرہ ہے اور اس کی کوئی سرحد نہیں۔ نریندر مودی نے برطانوی ویزا پالیسی کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ نئے قواعد سے ان ہندوستانی پروفیشنلس پر منفی اثر پڑے گا جو مختصر مدت کیلئے تجارتی اغراض سے برطانیہ آنا چاہتے ہیں۔