پروفیسر کودانڈا رام اور دوسرے قائدین گرفتار۔ احتجاجیوں اور پولیس میں تکرار
حیدرآباد (سیاست نیوز)شہر حیدرآباد میں اندرا پارک کے پاس واقع دھرنا چوک کو برخواست کر کے مضافاتی علاقہ کے کسی اور مقام پر منتقل کرنے حکومت کی تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے بائیں بازو جماعتوں کے زیر اہتمام ’’ٹو کے ۔ رن ‘‘ منظم کرنے کی کوشش کو پولیس نے ناکام بنا دیا ۔ پولیس نے رن میں شرکت کرنے و حصہ لینے والے صدرنشین تلنگانہ پولیٹیکل جوائنٹ ایکشن کمیٹی پروفیسر کودنڈارام ‘ انقلابی گلوکارہ وارہ ‘ ونودیا کلچرل فیڈریشن کی قائد ویملیکا کے علاوہ سی پی آئی و سی پی آئی ایم قائدین و کارکنوں کو پولیس نے گرفتار کر کے پولیس اسٹیشن منتقل کر دیا ۔ پولیس نے اس رن میں حصہ لینے والے تقریبا 100 افراد کو حراست میں لیا تھا جنہیں بعد میں رہا کردیا گیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ دھرنا چوک کی منتقلی کے خلاف بطور احتجاج کسی ریالی کے انعقاد سے گریز کرتے ہوئے بائیں بازو جماعتوں سی پی آئی ‘ سی پی آئی ایم کے علاوہ طلبا تنظیموں نے سندریا وگیان کیندرم سے 2 کے رن کا انعقاد عمل میں لایا ۔ لیکن پولیس نے یہ کہتے ہوئے کہ 2 K Run کے لئے قبل از وقت اجازت حاصل نہیں کی گئی تھی اس رن کو آگے بڑھنے سے روک دیا ۔ جس کی وجہ سے ٹو کے رن میں حصہ لینے والے اہم قائدین اور دیگر کارکنوں کے مابین کچھ دیر تک بحث و تکرار کا سلسلہ جاری رہا ۔ اس صورتحال کے باعث صورتحال کچھ دیر کیلئے کشیدہ ہوگئی اور صورتحال کے مزید بگڑنے کو پیش نظر رکھتے ہوئے پولیس کی بھاری جمعیت کو طلب کرکے احتجاجی قائدین بشمول پروفیسر کودنڈا رام صدرنشین پولیٹیکل جوائنٹ ایکشن کمیٹی ‘ ممتاز انقلابی گلوکار ویملکا و دیگر قائدین سی پی آئی و سی پی آئی ایم کے علاوہ کارکنوں کی کثیر تعداد کو پولیس نے گرفتار کر کے پولیس اسٹیشن منتقل کر دیا ۔ احتجاجیوں نے اس موقع پر حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور مطالبہ کیا کہ دھرنا چوک کو منتقل کرنے کی تجویز سے دستبرداری اختیار کرلی جائے ۔ اپوزیشن جماعتوں نے قبل ازیں گورنر مسٹر ای ایس ایل نرسمہن سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ تلنگانہ حکومت کو دھرنا چوک کو کسی دوسرے مقام پر منتقل کرنے کی تجویز سے دستبردار ہونے کی ہدایت دیں۔